بلوچستان کے ضلع ہرنائی کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (اے ڈی سی) سلیم ترین نے لیویز ایس ایچ اونصیب اللہ خان کاکڑو دیگر کے ہمراہ خوست کے قبرسان سے اپنے ایک پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ ہرنائی کے علاقے زردالو سےسے برآمد ہونے والی لاش لاپتہ اسسٹنٹ کمشنر زیارت کی نہیں ہے بلکہ اس کی شناخت محب اللہ سمالانی کے نام سے ہوئی ہے۔
انہوں نے ان خبروں کی تردید کی کہ متوفی لاپتہ اسسٹنٹ کمشنر تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ زردالو سے برآمد ہونے والی لاش محب اللہ سمالانی نامی ایک نوجوان کی ہے جسےکوئلے کے کاروبار اور لین دین کی وجہ سے قتل کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسی مقام پر ہمیں یہ بتایا گیا کہ اسسٹنٹ کمشنر زیارت محمد افضل باقی کی لاش ہے یہ خبر بالکل درست نہیں تھی ۔یہیں سے ہمیں صرف ایک ہی لاش ملی تھی جسے ہم نے اپنے تحویل میں لیکر قبرستان منتقل کردیاہے جس کی تدفین کا عمل جاری ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ خوست ، زردالو کے علاقے میں اور کوئی لاش برآمد نہیں ہوئی ہے بس ایک ہی لاش ہمیں ملی ہے جو محب اللہ سمالانی نام کے نوجوان کی ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ روزلیویز ذرائع سے یہ خبر سامنے آئی تھی کہ لاپتہ اسسٹنٹ کمشنر افضل باقی اور ان کے بیٹے بلال کی لاشیں ہرنائی کے علاقے زردآلو سے برآمد کرلی گئی ہیں۔