بلیدہ میں عید کے روز جبری گمشدگیوں کیخلاف عوامی احتجاجی ریلی

0
71

بلوچستان بھر کی طرح عید کے روزضلع کے علاقے بلیدہ میں بھی بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام احتجاجی ریلی نکالی گئی ۔

بلیدہ میں عوامی احتجاج میں خواتین و بچوں کی ایک بڑی تعداد شریک تھی جنہوں نے عید سڑکوں پر گزار کر ریاست پاکستان کے اداروں کے ہاتھوں  بلوچ نسل کشی و جبری گمشدگیوں کیخلاف شدید احتجاج کیا۔

مظاہرین کے ہاتھوں میں “نسل کشی کے درمیان کوئی عید نہیں، اب بلوچ نسل کشی ختم کرو” کا بینر تھاجبکہ مختلف پلے کارڈ ز پر بلوچ نسل کشی وجبری گمشدگیوں سمیت انسانی حقوق کی پامالی کے مذمتی نعرے درج تھے۔

مظاہرین نے ریلی کی شکل میں مختلف شاہراہوں پر مارچ کیا اور بلوچ نسل کشی و جبری گمشدگیوں کی فوری خاتمے کا مطالبہ کیا۔

واضع رہے کہ پاکستانی فورسز کے ہاتھوں بلوچ نسل کشی و جبری گمشدگیوں کیخلاف پورے بلوچستان سمیت اسلام آباد و کراچی میں بلوچ عوام نے اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئے عید بطور احتجاج ،ریلی و مظاہروں کی شکل میںسڑکوں پر منایا۔

ماضی میں صرف کوئٹہ وکراچی میںوی بی ایم پی کی جانب سے لاپتہ افراد کے لواحقین اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئے عید یں سڑکوں پر بطوراحتجاج منایا کرتی تھیں لیکن اس بارعید میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام بلوچستان بھر میں لاپتہ افراد لواحقین کے علاوہ عام لوگوں نے حصہ لیا اور اپنے گھروں سے نکل کر ان احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں میں شامل ہوگئے ۔

اس عید میںپاکستان کے دارلحکومت اسلام آباد، کراچی سمیت خضدار،آوارن ، تربت ،سبی ،بھاگ ، مستونگ،نال ، گوادر پسنی ،نصیر آباد، قلات ، بارکھان ، دالبندین و دیگر علاقوں میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں اور سڑکووں پر مارچ کرکے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایااورپاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کے شکار ہزاروں کی افراد کی بازیابی کا مطالبہ کیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here