اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار کو ’ہولوکاسٹ کے بعد سے اپنے لوگوں کے بد ترین قتلِ عام میں ملوث فرد قرار دیا۔‘
ان کا کہنا ہے کہ اگرچہ اسرائیل نے یحییٰ سنوار کے ساتھ اپنا حساب چُکتا کر دیا ہے مگر جو ٹاسک انھیں درپیش ہے وہ ابھی تک مکمل نہیں ہوا۔ یہ ٹاسک اُسی وقت مکمل ہوگا کہ جب تک تمام اسرائیلی یرغمالی اپنے اپنے گھروں کو واپس نہیں لوٹ آتے۔
غزہ کے لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ ’سنوار نے آپ کی زندگیاں تباہ کر دیں‘ اور اب جب وہ ہلاک ہو چکے ہیں تو ’حماس اس علاقے پر اپنا کنٹرول کھو چُکی ہے۔‘
اسرائیلی وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ ’یرغمالیوں کی واپسی ہی جنگ کا اختتام ہو گا۔‘
نیتن یاہو نے یرغمالیوں سے متعلق مزید بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس کسی کی بھی حراست میں ہمارے لوگ (یرغمال بنائے گیے اسرائیلی) ہیں انھیں وارننگ دی جا رہی ہے کہ ’جو کوئی بھی اپنے ہتھیار ڈال دے گا اور یرغمالیوں کو رہا اور اسرائیل کے حوالے کر دے گا اسے نا صرف جانے دیا جائے گا بلکہ اُسے کسی بھی قسم کا کوئی نقصان نہیں پہنچایا جائے گا۔‘
تاہم اُن کا کہنا تھا کہ ’یہ بات یاد رکھی جائے کہ جو بھی یرغمالیوں کو نقصان پہنچائے گا، ہم ان کے ساتھ حساب برابر کریں گے۔‘