بلوچستان نیشنل پارٹی کی سیکریٹری میڈم ریحانہ حبیب جالب بلوچ نے بلوچستان حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کے مریضوں کوبلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں منتقل کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان بھر میں صحت کی سہولتیں نہ ہونے کے برابر ہیں بلوچستان کے لوگ اپنے علاج معالجے کےلئے دیگر صوبوں میں جاتے ہیں اور نااہل صوبائی حکومت کورونا وائرس کے مریضوں کو بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں منتقل کر رہے ہیں۔
بیان میں کہا کہ ہزاروں کی تعداد میں زائرین بلوچستان کے بارڈر پرموجود ہیں اور انہیں اپنے علاقوں میں بجھوانے کے بجائے ہزارگنجی کے مقام پر ٹینٹ بستی قائم کرکے کورونا وائرس کا مقابلہ کیا جارہا ہے۔
بیان میں مزید مطالبہ کیا کہ ایران سے انے والے دوسرے صوبوں سے تعلق رکھنے والے زائرین کو تفتان بارڈر سے ہی اپنے اپنے صوبوں میں بجھوایا جائے نہ کہ انکو بلوچستان میں رکھاجائے۔
میڈم ریحانہ بلوچ کا کہنا تھا کہ بلوچستان کو کورونا وائرس کے لیے تجربہ گاہ بناکر پورے بلوچستان تباہ اور برباد کرنے کی دعوت دی جارہی ہے ،جس کے خلاف بلوچستان کے عوام سراپا احتجاج ہیں اور ہزار گنجی کے رہائشی ہڑتال پر ہیں۔
ریحانہ بلوچ نے کہا کہ اگر یہ عمل فوری طورپر نہ روکا گیا تو نہ صرف اس کے خلاف احتجاج کیا جائے گا بلکہ عدالتوں سے بھی رجوع کیا جائے گا۔