پاکستانی مقبوضہ جموں کشمیر میں حالات کشیدہ ہوگئے۔ پاکستانی فورسز کی نہتے اور پر امن مظاہرین پر پر فائرنگ سے ہلاکتوں کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔
دارلحکومت مظفرآباد میں حالات اس وقت کشیدہ ہوگئے جب کشمیر جماعت مسلم کانفرنس نے پولیس اور ایف سی کے ہمراہ پر امن احتجاجی مظاہرین کے خلاف کریک ڈائون کرکے براہ راست فائرنگ کی ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فورسز کی نہتے مظاہرین پر فائرنگ سے جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے متعدد کارکن زخمی ہوگئے جبکہ ایک ہلاک ہوگئی ہے۔
عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ پاکستان کی عسکری اسٹیبلشمنٹ سے اپنا نمبر بڑھانے کے لئے مسلم کانفرنس نے جائز حقوق مانگنے والے عوام پر گولیاں برسا دیں۔
فائرنگ سے ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی شناخت ہوگئی ہے۔
فائرنگ کے واقعہ میں سدھیر اعوان ولد محمد سلیمان سکنہ نیلم گولی لگنے سے ہلاک ہوگیا جبکہ مشتاق احمد ولد عبداللہ کھوکھرسکنہ چناری،ابرارولد نور حسین سکنہ جلال آباد ،اشر سلیم،ذوالفقار ، بشارت،اسلام اللہ،احمد ، انیس الرحمان،ندیم عباسی ،مشتاق احمد،محمد علی،انوائز ، محمد عدیل ،ندیم خان ، نور حسین ، دلاور اور عبدالشکور زخمی ہوگئے۔
واقعہ کے بعدعوامی ایکشن کمیٹی کے رہنما شوکت نواز میر نے کہا کہ پاکستان ہمیں قتل کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست مظفرآباد کو لال چوک سرینگر بنانا چاہتی ہے تو ہم بھی تیار ہیں ہمارا ایک کارکن شہید ہو گیا درجن سے زائد زخمی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم ابھی بھی پر امن جدو جہد جاری رکھیں گے ۔
شوکت نواز میر کا مزید کہنا تھا کہ پولیس اور مسلم کانفرنس امن مارچ پر ایف آئی آر درج کی جائے۔ پاکستانی میڈیا کو بھی شرم کر نی چاہیے جو غلط خبریں پھیلا رہا ہے۔
جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے مسلم کانفرنس کے اس اقدامات کی بھرپور مذمت کی اور کہا کہ ہماری جنگ حکمران سے ہے اپنی عوام سے نہیں مسلم کانفرنس شاہ سے زیادہ شاہ کی وفادار نہ بنے۔
یاد رہے کہ جموں کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی نے 38 نکات پر مشتمل مطالبات پورے نہ ہونے پر29 ستمبر کو غیر معینہ مدت کے لیے لاک ڈاون کا اعلان کیا ہے جس کے بعد پورے علاقے میں موبائل فون، انٹرنیٹ سروس اور لینڈ لائن فون بھی بند کر دیے گئے ہیں۔