ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے کوئٹہ سے جسٹس ریٹائرڈ ظہور احمد شاہوانی کے گھر پر فورسز کاچھاپہ اور بیٹے کی گرفتاری کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ میں 20 اگست 2025 کی صبح سویرے کیے گئے غیرقانونی چھاپے کی شدید مذمت کرتے ہیں جس میں تقریباً 50 انسداد دہشت گردی ڈیپارٹمنٹ سی ٹی ڈی کے اہلکار سادہ لباس افراد کے ہمراہ سابق وائس چیئرمین ایچ آر سی پی بلوچستان جسٹس ریٹائرڈ ظہور احمد شاہوانی کے گھر میں زبردستی داخل ہوئے۔
بیان میں کہا گیا کہ بغیر کسی قانونی وارنٹ یا اجازت نامے کے چھاپے کے دوران ان کے بیٹے ضمیر احمد شاہوانی جو اس وقت بطور اسٹیٹ کونسل خدمات انجام دے رہے ہیں کو گرفتار کر کے بغیر کسی قانونی کارروائی کے لے جایا گیا ۔
انہوں نے کہا کہ آئینی تحفظات کو اس طرح کھلے عام نظر انداز کرنا بلاوجہ گرفتاری اور کسی کے ذاتی گھر میں غیرقانونی داخلے جیسے اقدامات نہایت تشویشناک ہیں ۔
بیان میں کہا گیا کہ اس طرح کی کارروائیاں نہ صرف قانون نافذ کرنے والے اداروں پر عوامی اعتماد کو مجروح کرتی ہیں بلکہ قانون کی حکمرانی کو بھی نقصان پہنچاتی ہیں ۔
ایچ آر سی پی مطالبہ کرتا ہے کہ ضمیر احمد شاہوانی کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور اس غیرقانونی کارروائی میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔