مستونگ میں ڈی ایس پی کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں، بی ایل ایف

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچستان لبریشن فرنٹ ( بی ایل ایف) کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں مستونگ میں پولیس قافلے پر حملے میں قائم مقام ڈی ایس پی پولیس عبدالرزاق سواتی سمیت 2 اہلکاروں کی ہلاکت اور قومی معدنیات لے جانے والی گاڑیوں پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔

ترجمان  نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے 18 جولائی کی صبح دس بجے کے قریب مستونگ کے علاقہ چوتو میں مرکزی شاہراہ پر قابض پاکستانی پولیس کی تین گاڑیوں پر مشتمل قافلے پر گھات لگا کر ایک کامیاب حملہ کیا۔ حملے میں قافلہ میں شامل قائم مقام ضلعی ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس عبدالرزاق سواتی کی گاڑی کو خاص طور پر نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں عبدالرزاق سواتی سمیت دو پولیس اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔ سرمچاروں نے پولیس قافلے میں شامل باقی گاڑیوں کو بھی نشانہ بنایا جنہیں جزوی نقصان پہنچا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک اور حملے میں بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے 16 جولائی کو ایک کاروائی میں مستونگ کے علاقے کھڈ کوچہ میں حسن ہوٹل کے قریب بلوچستان کے معدنیات لوٹ کر لے جانے والی دو گاڑیوں کو حملے کا نشانہ بنا کر نقصان پہنچایا۔

بیان میں کہا گیا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ مستونگ میں پولیس قافلہ اور معدنیات لے جانے والی گاڑیوں پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور میڈیا کے ذریعے پولیس کو خبردار کرتی ہے کہ وہ اپنا رویہ درست کرکے اور بلوچ مخالف سرگرمیوں سے باز آئیں ورنہ انہیں مزید براہ راست نشانہ بنایا جائے گا۔

Share This Article