غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے میں 7 غیر ملکی امدادی کارکن ہلاک، سرگرمیاں معطل

0
101

غزہ میں اسرائیلی فوج کی فضائی حملے میں 7 غیر ملکی امدادی کارکنوں کی ہلاکت کے بعد امدادی سرگرمیاں معطل کردی گئیں۔

’ورلڈ سنٹرل کچن‘ نامی امدادی تنظیم کے مطابق اس کے 7 کارکن اسرائیلی فوج کے ایک فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے کی مکمل چھان بین کر رہی ہے۔

ورلڈ سنٹرل کچن (ڈبلیو سی کے) کی طرف سے منگل دو اپریل کو بتایا گیا کہ اس نے اپنے سات کارکنوں کی ہلاکت کے بعد غزہ میں اپنی امدادی سرگرمیاں معطل کر دی ہیں۔ ڈبلیو سی کے نے اس اسرائیلی حملے کو جانتے بوجھتے نشانہ بنانا قرار دیا ہے۔

اس حملے کے بارے میں ابتدائی رپورٹیں غزہ کے میڈیا آفس کی طرف سے جاری کی گئی تھیں، تاہم اس ہسپانوی تنظیم نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مرنے والوں میں آسٹریلیا، پولینڈ اور برطانیہ کے شہریوں کے علاوہ ایک فلسطینی اور امریکہ اور کینیڈا کی دوہری شہریت رکھنے والا ایک کارکن بھی شامل ہیں۔

‘ڈبلیو سی کے‘ کے مطابق اس کے اسٹاف کے ارکان دو بکتر بند گاڑیوں میں سفر کر رہے تھے جن پر واضح طور پر ڈبلیو سی کے لکھا ہوا تھا اور ان کے اس سفر سے اسرائیلی دفاعی افواج بھی مطلع تھیں، تاہم ان کی گاڑیوں کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ دیر البلا میں موجود اس تنظیم کے گودام سے روانہ ہوئے۔

ورلڈ سنٹرل کچن کی سربراہ ایرِن گور کے مطابق، یہ صرف ڈبلیو سی کے‘ کے خلاف حملہ نہیں ہے، یہ انسانی بنیادوں پر کام کرنے والی تنظیموں پر حملہ ہے جو انتہائی سنگین حالات میں کام کر رہی ہیں اور جہاں خوراک کو بطور ایک جنگی ہتھیار استعمال کیا جا رہا ہے۔‘‘

امریکہ کے صدر جوبائیڈن نے انسانی امداد فراہم کرنے والی غیر سرکاری، اور غیر منافع بخش تنظیم ورلڈسینٹرل کچن کے سربراہ ہوزے آندرے سے فون پر بات کرتے ہوئے امدادی کارکنوں کے تحفظ پر زور دیا ہے۔

منگل کے روز غزہ میں خوراک تقسیم کرنے والی غیرسرکاری تنظیم ورلڈ سینٹرل کچن کے 7 کارکن اسرائیلی فورسز کے فضائی حملے میں ہلاک ہو گئے تھے۔

وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ ایک ہسپانوی امریکی شخصیت شیف ہوزے آندرے کی امدادی تنظیم ورلڈ سینٹرل کچن کے ملازموں پر حملہ کرنا انتہائی ظالمانہ فعل ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here