اسلام آباد میں پرامن بلوچ طلبا پر تشدد قابض کا مکروہ چہرہ عیاں کرتا ہے، بی ایس او آزاد

0
274

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے مرکزی ترجمان نے پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں پرامن طور پر اپنیساتھی طالب علم کی باحفاظت بازیابی کیلئے احتجاج کرنے والے طالب علموں پر تشدد، ان سے بدتمیزی اور غیرانسانی سلوک کی سنگین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قابض طاقتوں کا ہمیشہ سے وطیرہ رہا ہے کہ وہ مظلوماقوام کو طاقت کے بل بوتے پر خاموش اور حقوق سے محروم رکھنا چاہتے ہیں۔ پرامن طالب علموں پر تشدد سے واضحہو جاتی ہے کہ قبضہ گیر کیلئے ہر وہ بلوچ چاہے وہ جہاں بھی ہو اور جس بھی طبقے سے تعلق رکھتا ہو دشمن ہیاور ان کے ساتھ دشمنوں جیسا برتاؤ رکھا جاتا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ بلوچستان میں ریاستی جبر، تشدد، گمشدگی، قتل و غارت سے تنگ ہزارواں کی تعداد میں بلوچطالب علم پنجاب و پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں زیرتعلیم ہیں لیکن بطور بلوچ انہیں ہمیشہ سے اجتماعیتشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ حالیہ دنوں پنجاب اور اسلام آباد میں بلوچ طلباء کے ساتھ جو رویہ اختیار کیا گیا ہیوہ اس بات کی غماز ہے کہ ریاست بلوچوں کو ایک کالونی کے طور پر ڈیل کرنا چاہتی ہے اور اس مقصد کیلئے وہشدید تشدد کا سہارہ لے رہی ہے۔ اسلام آباد اور پنجاب کی دیگر تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم طلباء اپنے گھروں میں آنے سے خوفزدہ ہیں کیونکہ وہاں سے واپسی کی صورت میں بہت سے طالب علم لاپتہ جبکہ احتشام کی صورتنوجوان قتل ہو رہے ہیں۔ اس صورتحال میں بلوچ نوجوانوں پر یہ واضح ہو رہی ہے کہ اس ریاست کے یہاں ہماریحیثیت و مقام کیا ہے۔ بلوچوں کیلئے شدید نفرت رکھنے والی ریاست نے مظالم کا یہ دائرے کار بلوچستان سے اسلامآباد تک پھیلا دیا ہے جس سے کوئی بھی بلوچ نوجوان و طالب علم محفوظ نہیں ہے۔

ترجمان نے بیان کے آخر میں کہا کہ بلوچ نوجوانوں کو تعلیم کی حصول کی جدوجہد میں جس اذیت کا سامنا ہے یہان تمام افراد کیلئے آنکھیں کھولنے کا مقام ہے جو بلوچستان کی قومی مسئلے پر اپنی نظریں جھکائے بیٹھے ہیں۔اقوام متحدہ و عالمی ادارے اور دیگر اقوام پاکستان کے اندر شدید تشدد کا سامنا کرنے اور اس کا مقابلہ کرنے والیبلوچ نوجوانوں کیلئے اپنی آواز بلند کریں اور کسی جامع پراگرام کے تحت ان کی تعلیمی کیرئر کی حفاظت کو یقینی بنائے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here