بلوچستان کے افغانستان سے متصل سرحدی شہر چمن میں ایک بم دھماکے میں کم ازکم تین افراد ہلاک اور13زخمی ہوگئے ہیں۔
پولیس کے مطابق نامعلوم افراد نے ایک موٹر سائیکل پر دھماکہ خیز مواد نصب کر کے اسے تاج روڈ پر لیویز فورس کے ہیڈکوارٹر کے قریب کھڑا کیا تھا
ہلاک ہونے والوں میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال چمن کے ایک سینیئر اہلکار نے بتایا ہے کہ دھماکے میں ہلاک ہونے والے بچے کی عمر 6 سال ہے۔
دھماکہ منگل کی شب چمن کی معروف شاہراہ تاج روڈ پر اس وقت ہوا جب پولیس کی ایک گاڑی وہاں سے گزر رہی تھی۔ اس گاڑی میں چمن پولیس کے ایس ایچ او مقصود احمد سفر کر رہے تھے۔
ایس ایچ او مقصود احمد نے میڈیا کو بتایا کہ ایک موٹر سائیکل پر دھماکہ خیز مواد نصب کر کے اسے تاج روڈ پر لیویز فورس کے ہیڈکوارٹر کے قریب کھڑا کیا تھا۔
اور یہ دھماکہ اس وقت ہوا جب ان کی گاڑی موٹر سائیکل کے قریب سے گزر رہی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس دھماکے میں وہ خود تو محفوظ رہے رہے تاہم گاڑی میں سوار ایک پولیس اہلکار زخمی ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دھماکے میں تین افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ 13 افراد زخمی ہیں۔ زخمی افراد کو ابتدائی طبی امداد کی فراہمی کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال چمن منتقل کیا گیا ہے۔
ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال چمن کے ایک سینیئر اہلکار نے بتایا کہ دھماکے میں ہلاک ہونے والے بچے کی عمر 6 سال ہے۔
ہسپتال کے اہلکار کا کہنا تھا کہ دھماکے میں نو افراد زیادہ زخمی تھے جن کو ابتدائی طبی امداد کی فراہمی کے بعد علاج کے لیے کوئٹہ منتقل کیا گیا ہے۔
اس واقعے کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی ہے۔