نائیجر میں مسلح افراد نے 137 نہتے افراد کوموت کے گھاٹ اتار دیا

0
312

جنوب مغربی نائیجر میں موٹر سائیکل پر سوار مسلح حملہ آوروں نے کئی گاو¿ں اور دیہاتوں پر حملہ کر کے کم از کم 137 افراد کو قتل کردیا۔

نائیجر کی تاریخ میں بدترین حملوں میں سے ایک قرار دی جانے والی اس کارروائی میں مسلح حملہ آوروں نے مالی کی سرحد سے متصل تین گاو¿ں پر حملہ کیا اور ہر کسی پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔

پیر کو حکومت نے اپنے بیان میں کہا کہ حملے میں 137 افراد مارے گئے جہاں اس سے قبل مقامی حکام نے ہلاکتوں کی تعداد 60 بتائی تھی۔

حکومتی ترجمان زکریا عبدالرحمٰن نے سرکاری ٹی وی پر اپنے بیان میں کہا کہ عام آبادی کو منظم طریقے سے نشانہ بنانے والے ان مسلح گروہوں نے ایک قدم آگے بڑھاتے ہوئے سفاکیت اور خوف کی تمام حدیں عبور کر لی ہیں۔

اس طرح کی کارروائیاں نائیجر کے نومنتخب صدر محمد بزوم کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہیں جہاں اتوار کو ہی ان کی گزشتہ ماہ ہوئے انتخابات میں جیت پر مہر ثبت کی گئی ہے۔

اقوام متحدہ کی درجہ بندی میں 189ویں نمبر کے ساتھ دنیا کے غریب ترین ملک نائیجر کو مسلح گروہوں سے نمٹنے میں مشکلات کا سامنا ہے جو مالی اور نائیجیریا تک پھیلے ہوئے ہیں اور اب تک ہزاروں افراد کو قتل کر چکے ہیں۔

اتوار کو جن تین گاو¿ں کو نشانہ بنایا گیا وہ آرد تاہوا کے علاقے میں واقع ہیں جو مالی کی سرحد سے متصل اور تنازع کا گڑھ ہے جبکہ اس علاقے میں داعش اور القاعدہ جیسی دہشت گرد تنظیموں کے جنگجوو¿ں کی موجودگی کی اطلاعات بھی موصول ہوتی رہتی ہیں۔

15 مارچ کو مسلح افراد نے تلبری کے علاقے میں دکانداروں کو لے جانے والی بس پر دھاوا بول دیا تھا جس کے نتیجے میں کم از کم 66 افراد ہلاک ہو گئے تھے اور اس کے بعد گاو¿ں میں حملہ کر کے وہاں رہائش پذیر لوگوں کو قتل کردیا تھا اور اناج کے گوداموں کو آگ لگا دی تھی۔

اسی روز داعش کے شدت پسندوں نے سرحدی علاقے میں کارروائی کرتے ہوئے مالی کے 33 فوجیوں کو قتل کردیا تھا۔

صدر محمد بزوم نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں اس سفاکانہ کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے لواحقین سے تعزیت کی تھی۔

نائیجر کو حالیہ عرصے میں مسلح گروہوں کی متعدد بدترین کارروائیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے اور 2 جنوری کو اس طرح کے ایک واقعے میں حملہ آوروں نے صدارتی مہم کے دوران 2 گاو¿ں پر حملہ کر کے 100 افراد کو قتل کردیا تھا۔

اس سے ایک سال قبل 9 جنوری کو نائیجر کی فوج کے کیمپ پر حملہ کیا گیا جس میں 89 اہلکار مارے گئے تھے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here