مکران میڈیکل کالج اسٹوڈنٹس الائنس کی جانب سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں مکران میڈیکل کالج میں ناانصانیوں اور مسائل کے خلاف جاری طلبا کے پرامن احتجاج کو مزاکرات کے ذریعے حل کرنے کے لئے آنے والے انتظامیہ کی وفد اور دیگرثالث پر دوغلا پالیسی کے الزامات عائد کئے گئے۔
بیان میں کہا گیا کہ کیچ سول سوسائٹی اور ٹیچنگ ہسپتال تربت نے بھی مزاکرات کا بہانہ دیے کر ہمیں دھوکے میں رکھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے مزاکرات کے پہلے مرحلے میں یہ بات ہوئی تھی کہ
1۔ہماری پرائمری مطالبے پر پیش رفت کی جائیگی۔
2۔ سی پیک روڈ کھول دیا جائے گا۔
3۔ پرامن احتجاجی کیمپ کو ایم ایم سی کے حدود کے اندر منتقل کیا جائے گا۔
4۔ سیکنڈری مطالبات پر مزاکات کا دوسرا مرحلہ شروع کیا جائے گا۔
لیکن کل ایڈمنسٹریشن کی طرف ایک نام نہاد مزاکراتی ٹیم بیج دیا گیا تھا کہ جب تک آپ پرامن کیمپ ختم نہیں کرینگے تب تک آپ کے پرائمری مطالبے پر پیش رفت نہیں کی جائیگی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے ادارے کے ایڈمنسٹریشن سے پہلے ناامید تھے لیکن ہمیں ٹیچنگ ہسپتال تربت اور کیچ سول سوسائٹی کی یہ دوغلا پالیسی کی امید نہیں تھی۔
بیان میں کہا گیا کہ مکران میڈیکل کالج کے وائس پرنسپل وحید بلیدی اور ٹیچنگ ہسپتال تربت کے اسٹاف کی طرف سے شعیب کاشانی نے آج ہمارے کیمپ میں آکر مزاکات میں کئے گئے پوائنٹس سے مکر گئے اور کہا کہ ہم نے یہ مزاکرات نہیں کی تھی۔اس کے علاوہ کالج ایڈمنسٹریشن نے ہم پر واٹر کینن استعمال کرنے اور کالج سے رسٹیکیشن کی دھمکی دی تھی۔
انہوں نے کہا کہ کالج ایڈمنسٹریشن کی طرف سے ہمارے پرامن دھرنے کو کمزور کرنے کے لئے ہمارے کالج کے آفیشل ونٹر ویکیشن سے پہلے ہماری ونٹر ویکیشن کی نوٹیفکیشن جاری کردی گئی ہے اسکے علاوہ میس اور ہاسٹل بند کرنے کا عندیہ دے رہے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ اس کے برعکس جھالاوان میڈیکل کالج کا پرنسپل اپنے طلبہ و طالبات کے لئے یونیورسٹی بمز کو بطور لیٹر اسپیشل سپلی کی درخواست کرسکتے ہیں جبکہ ان کے طلبہ پیپر تھیوری میں فیل ہیں اور بغیر دھرنے کے انہوں نے اپنے آپ کو ذمہ دار ایڈمنسٹریشن گردانتے ہوئے کیا۔ جبکہ ایم ایم سی کی ایڈمنسٹریشن کی غیرسنجیدگی کا ثبوت آپ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ آج کالج ایڈمنسٹریشن نے ہمیں دو ٹوک الفاظ کہا کہ تا قیامت اپنے کیمپ میں بیٹھے رہیں لیکن تمہارے مطالبات پورے نہیں کی جائینگے اور وہ ہمیں رسٹیکیشن اور واٹر کینن کی دھمکیاں دیے رہے ہیں۔
طلبا کا کہنا تھا کہ جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں کئے جاتے ہم پرامن طریقے سے اپنا احتجاجی کیمپ ایم ایم سی کے حدود میں جاری رکھین گے اور آئندہ لائحہ عمل میں ہم پرامن کیمپ کو کالج کے باہر، روڈ بلاک اور بھوک ہڑتال کی طرف بھی جاسکتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے کالج میں بہت بے ضابطگیاں اور کرپشن ہورہی ہے جن کے حوالے سے ہم ایک تفصیلی پریس کانفریس کرینگے۔