بلوچستان لبریشن فرنٹ( بی ایل ایف) کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں مند، تربت، آواران اور مشکے حملوں میں 7 اہلکار وں کی ہلاکت ، ایک کواڈ کاپٹر مار گر نے کی ذمہ داری قبول کرلی۔
ترجمان نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے 15 دسمبر کو مند کے علاقے ردیگ اور مہیر کے درمیان قابض فوجی قافلے کو سیکیورٹی فراہم کرنے والے فوجی اہلکاروں کو آئی ای ڈی حملے کا نشانہ بنایا۔ اس حملے میں نائیک غلام فرید سمیت دو فوجی اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔
انہوں نے کہا کہ ایک اور کارروائی میں 15 دسمبر کی شام تقریباً 6 بجے آواران سے گیشکور جانے والے قابض پاکستانی فوجی قافلے پر زیک کے مقام پر واسطی بازار میں سرمچاروں نے گھات لگا کر حملہ کیا ۔ قافلے کی تین گاڑیاں حملے کی زد میں آئیں، جن میں سے ایک گاڑی کو شدید نقصان پہنچا۔ اس گاڑی میں سوار پانچ اہلکار ہلاک جبکہ دو زخمی ہوئے۔ باقی دو گاڑیوں میں سوار اہلکار موقع سے فرار ہو گئے۔
ترجمان نے کہا کہ 15 دسمبر کی رات تقریباً 8 بجے بی ایل ایف کے سرمچاروں نے تربت اوورسیز روڈ پر واقع نیوی فورس کی چیک پوسٹ پر قائم مورچے پر دستی بم حملہ کیا جس کے نتیجے میں مورچے پر موجود اہلکار زخمی ہو گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچار 14 دسمبر کی شام مشکے کے علاقے پتندر میں ایک مشن کے دوران محو سفر تھے کہ قابض فوج کی جانب سے اڑائے گئے تین کواڈ کاپٹر سرمچاروں کی نقل و حرکت کی نگرانی اور انہیں نشانہ بنانے کی کوشش کر رہے تھے۔ سرمچاروں نے پیشگی کارروائی کرتے ہوئے حملہ کیا، جس کے نتیجے میں ایک کواڈ کاپٹر نشانہ بن کر گر گیا۔ کواڈ کاپٹرز کو نشانہ بنانے کے بعد سرمچار باحفاظت نکل کر اپنے محفوظ ٹھکانوں پر پہنچ گئے۔
بیان میں کہا گیا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ مند، آواران، تربت اور مشکے میں ہونے والے چار مختلف حملوں میں سات فوجی اہلکاروں کی ہلاکت اور ایک کواڈ کاپٹر مار گرانے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔