تربت سے جبری گمشدگی کے شکار لیکچرار بالاچ بالی بازیاب،کوئٹہ سے طالب علم لاپتہ

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت سے گذشتہ دنوں پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری لاپتہ ہونے والے تربت یونیورسٹی کے لیکچرار بالاچ بالی دو دن کے بعد بازیاب ہوکر گھر پہنچ گیا جبکہ کوئٹہ سے ایک طالب علم شہزاد منیر کو جبری لاپتہ کردیا گیا۔

لیکچرار بالاچ بالی کی بازیابی کی تصدیق فیملی نے کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا ہے۔

بالاچ بالی کی گمشدگی کے بعد گزشتہ دو روز سے یونیورسٹی میں طلبہ، طالبات، اساتذہ اور دیگر عملہ مسلسل دھرنا دیئے احتجاج کر رہے تھے۔

معاملے کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے یونیورسٹی کے وائس چانسلر بھی متحرک ہوئے اور ڈپٹی کمشنر کیچ سے تفصیلی ملاقات کی، جس کے بعد انتظامیہ نے معاملے پر ترجیحی بنیادوں پر اقدامات شروع کیے۔

بالاچ بالی کی بازیابی کے لئے آج ایک احتجاجی ریلی بھی نکالی گئی جس میں اس کی بازیابی کا مطالبہ کیا گیا۔

احتجاجی مظاہرے میں بڑی تعداد میں طلبہ، اساتذہ اور سماجی کارکن شریک رہے۔

دوسری جانب بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ سے فورسز نے ضلع کیچ کے علاقے ہیرونک سے تعلق رکھنے والے ایک 20 سالہ طالب علم کو حراست میں لیکر جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا۔

جبری لاپتہ کئے گئے طالب علم کی شناخت شہزاد ولد منیر کے نام سے ہوگئی ہے جو بلوچستان یونیورسٹی کے چوتھے سمسٹر کے طالبعلم بتائے جاتے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ شہزاد منیر کو 5 دسمبر 2025 کی رات 2 بجے سبزل روڈ، کوئٹہ سے جبری لاپتا کیا گیا ۔

Share This Article