بلوچ تہذیب و ثقافت کو اجاگر کرنے کے مقصد سے ’’دودمان‘‘ کے نام سے عالمی سطح پر نئی تنظیم قائم کردی گئی ہے، جس نے اپنی سرگرمیوں کا آغاز نیدرلینڈز کے شہر ہوخیوین سے کیا ہے۔
29 نومبر 2025 کو ہوخیوین میں ہونے والے بین الاقوامی ثقافتی پروگرام میں تنظیم ’’دودمان‘‘ کی ٹیم نے پہلی مرتبہ بلوچ ثقافت کی نمائندگی کی اور مختلف ممالک کی نمائشوں کے درمیان نمایاں حیثیت حاصل کی۔ بلوچ ورثے پر مشتمل ان کی پیشکش کو شرکا کی جانب سے غیر معمولی پذیرائی ملی۔
تقریب میں دودمان کی ٹیم نے بلوچ تاریخ، تہذیب، دستکاری، روایتی موسیقی اور کھانوں سمیت ثقافت کے مختلف پہلوؤں کو نہایت منظم اور دلکش انداز میں پیش کیا۔ ٹیم نے مہمانوں کو بلوچ روایات اور طرزِ زندگی سے متعلق تفصیلی معلومات فراہم کیں، جنہیں غیر ملکی شرکا نے سراہا۔
ایونٹ کا نمایاں ترین پہلو بلوچ خواتین کی بھرپور شرکت تھی۔ خواتین نے ہاتھوں سے تیار کردہ روایتی بلوچ لباس، کڑھائی شدہ اشیا، کھجور سے بنے روایتی پکوان—مدر، چانگال—اور دیگر غذائیں جیسے بانکلینک، ھیرا، نگن اور شیلانچ پیش کیں۔ ان کی تخلیقی صلاحیت اور مہارت نے مہمانوں کی خاص توجہ حاصل کی۔
نمائش میں روایتی بلوچی موسیقی کے آلات ’’سرود‘‘ اور ’’بینجو‘‘ بھی رکھے گئے تھے، جب کہ بلوچ مصنفین کی کتابوں نے شرکا کو بلوچستان کی تاریخ، ادب اور ثقافتی ورثے سے روشناس کرایا۔
شرکا نے دودمان کی کاوشوں کو قابلِ تحسین قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام نے نہ صرف بلوچ ثقافت کے بارے میں آگاہی میں اضافہ کیا بلکہ عالمی ثقافتی تبادلے کو بھی مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
دودمان کے مرکزی رابطہ کار باسط ظہیر نے کہا، ’’ یہ پروگرام بلوچ ثقافت کو عالمی سطح پر متعارف کرانے کا بہترین موقع ثابت ہوا، اور ہمیں خوشی ہے کہ بین الاقوامی مہمانوں نے اسے بھرپور پذیرائی دی۔‘‘
ایونٹ کے اختتام پر مہمانوں نے امید ظاہر کی کہ اس نوعیت کے پروگرام آئندہ بھی جاری رہیں گے تاکہ مختلف ثقافتوں کے درمیان باہمی فہم اور احترام میں اضافہ ہو۔
دودمان کی پہلی تعارفی نشست 30 نومبر کو منعقد ہوئی، جس میں بلوچستان کے مختلف علاقوں اور بیرونِ ملک مقیم بلوچ نمائندوں نے شرکت کی۔ شرکا نے اس عزم کا اظہار کیا کہ یہ تنظیم بلوچ تہذیب کے تمام پہلوؤں کو ایک مرکز سے دنیا کے سامنے بلوچ شناخت کے حقیقی تناظر میں پیش کرے گی۔
شرکا نے کہا کہ بلوچ تہذیب صرف ثقافتی سرگرمیوں کا مجموعہ نہیں بلکہ ایک وسیع تاریخی اور تہذیبی مفہوم رکھتی ہے۔ ہزاروں سال پر محیط بلوچ تاریخ کے آثار مغربی بلوچستان کے سراوان کے پہاڑوں میں محفوظ ہیں، جب کہ مہرگڑھ اس خطے کے شاندار تہذیبی ورثے کی روشن علامت ہے۔
دودمان کے مونوگرام میں مہرگڑھ سے دریافت ہونے والے مٹی کے برتنوں پر کندہ نقوش اور بلوچی کشیدہ کاری کو شامل کیا گیا ہے۔ مرکزی رابطہ کار کے مطابق، تنظیم کا مونوگرام بلوچ قوم کی قدیم تاریخ کا مظہر ہے۔ اس میں شامل ہر لکیر اور ہر علامت ایک وسیع مفہوم رکھتی ہے۔ بلوچی کشیدہ کاری (تناب) کے چھ رنگ زندگی کے مختلف حالات اور موسموں کی نمائندگی کرتے ہیں، اور بلوچ خواتین کے تاریخی کردار کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مہرگڑھ بلوچ قوم کا تاریخی ورثہ ہے، جہاں دنیا کے پہلے معلوم کاشتکاروں نے کھیتی باڑی کی۔ مٹی کے برتنوں پر کندہ بیل، اس کی سینگوں پر بیٹھے پرندے، روشن سورج اور سرسبز زمین ایک خوشحال قوم کی کہانی بیان کرتے ہیں۔
ان کے مطابق، دودمان ایک غیرسیاسی تنظیم کے طور پر زبان، ثقافت، ادب، تاریخی ورثے اور موسیقی جیسے شعبوں میں نمایاں کردار ادا کرے گی۔