پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے شہر بنوں میں ایک حملے میں مقامی امن کمیٹی کے 7 ارکان ہلاک ہو گئے۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب مسلح افراد نے رات گئے قاری جلیل کے دفتر پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
پولیس کے مطابق بنوں کے علاقے ہوید میں مسلح افراد کی جانب سے امن کمیٹی کے دفتر پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں7 افراد ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حملے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں جبکہ لاشوں اور زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
مقامی صحافی نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے افراد کو عام طور پر "اچھے طالبان” کہا جاتا تھا، یہ اصطلاح ان عسکریت پسندوں کے لیے استعمال ہوتی ہے جنہوں نے مبینہ طور پر ہتھیار ڈال دیے ہیں یا یہ خیال کیا جاتا ہے کہ وہ دوسرے عسکریت پسند گروپوں کے خلاف حکومتی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔
سیکورٹی ذرائع نے جمعرات کو بنوں میں سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان شدید فائرنگ کی بھی اطلاع دی۔