بلوچستان کے علاقے پنجگور میں بارڈر بچاؤ تحریک، آل پارٹیز، انجمن تاجران، سول سوسائٹی اور دیگر جماعتوں نے ایران بلوچستان بارڈر بندش اور روزگار کے مسائل پر مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بارڈر بچاؤ تحریک کے رہنما سعود داد نے کہا کہ حکام کے حالیہ فیصلوں نے عوام کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔ پہلے روزانہ 250 سے 300 گاڑیاں بارڈر کراسنگ پوائنٹ سے گزرتی تھیں، لیکن اب تعداد کم کر کے صرف 60 کر دی گئی ہے، جس سے ایک گاڑی کی باری دوبارہ آنے میں تقریباً 250 دن لگیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ضلعی انتظامیہ نے عوامی مشاورت کے بغیر نیا ویریفکیشن عمل شروع کیا ہے، حالانکہ پہلے بھی دو بار ویریفکیشن ہوچکی ہے، جو عوام کو غیر ضروری طور پر تنگ کرنے کے مترادف ہے۔
پریس کانفرنس کے بعد چلڈرن پارک سے ڈی سی آفس تک احتجاجی ریلی نکالی گئی اور ڈپٹی کمشنر کو چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کرتے ہوئے خبردار کیا گیا کہ اگر مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو احتجاجی تحریک کو وسعت دی جائے گی۔