پاکستانی فوج کے ترجمان (ئی ایس پی آر ) نے کوئٹہ کے بعدبلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے بلیدہ میں بھی 4 مسلح افراد کو مارنے کا دعویٰ کیا ہے ۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز کوئٹہ کے علاقے چلتن میں فورسز حکام کے حوالے سے میڈیا میں جاری کی گئی خبر میں 10 مسلح افراد کو مارنے کا دعویٰ کیا گیا تھا ۔لیکن آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ کوئٹہ میں کارروائی دوران 14 مسلح افراد مارے گئے تھے۔
آئی ایس پی آر کے دعوے کے مطابق بلوچستان میں دو مختلف آپریشنز میں 18 عسکریت پسندہلاک ہوگئے۔
آئی ایس پی آر نے دعویٰ کیا کہ 28 اور 29 اکتوبر کو کوئٹہ میں چلتن پہاڑی کے علاقے میں عسکریت پسندو وں کی موجودگی کی اطلاع پر انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا گیا، فورسز نے ان کے ٹھکانے کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا، شدید فائرنگ کے تبادلے میں 14 عسکریت پسند ہلاک ہوگئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دوسری کارروائی ضلع کیچ کے علاقے بلیدہ میں عسکریت پسندوں کا ٹھکانہ تباہ کیا گیا، کارروائی میں 4 د عسکریت پسند ہلاک ہوگئے جن سے اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد برآمد کیا گیا۔
آئی ایس پی آر نے حسب روایت مارے جانے والے افراد کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے اور نہ ہی ان کی تنظیمی وابستگی ظاہر کی ہے۔
ماضی میں فورسز کی اس طر ح کی متعدد کارروائیاں جعلی ثابت ہوئی ہیں جن میں مارے جانے والوں کی شناخت پہلے سے جبری لاپتہ کے طور پر ہوئی ہے۔
فورسز کی حالیہ مبینہ کارروائی اور18 سے زائد افراد کی ہلاکت کے دعوے نے جبری لاپتہ افرادلواحقین کو شدید تشویش میں ڈال دیا ہے ۔
یاد رہے کہ فورسز کی اس طرح کی کارروائیاں عموماً مشکوک اور متنازع قرار دی جاتی ہیں کیونکہ وہ زمینی سطح پر مقامی صحافیوں کے ہاتھوں رپورٹ نہیں ہوتے محض فورسز حکام کی ایک پریس ریلیز کےذریعہ میڈیا کی زینت بنتے ہیں ۔