بلوچستان کے ضلع کیچ کے تحصیل تمپ کے علاقے کونشکلات میں معروف بلوچی گلوکار و موسیقار استاد منہاج مختار کے گھر پر نامعلوم مسلح افراد کی جانب سے حملے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلح افراد نے پہلے گھر کا گھیراؤ کیا اور بعدازاں گھر میں گھس گئے ۔
کہا جارہا ہے کہ حملہ آوروں کا تعلق پاکستانی فوج اور آئی ایس آئی کی پشت پناہی میں پلنے والے ریاستی ڈیتھ اسکواڈ سے تھا۔
اہلخانہ کے مطابق واقعے کے دوران گھر کی چادر و چاردیواری کا تقدس پامال کیا گیا اور خواتین و بچوں سمیت اہلِ خانہ کو ہراساں کیا گیااور دہمکی دی گئی جبکہ گھروں میں موجود موبائل فون بھی ضبط کیے گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسی دوران نذر آباد میں شہید عاصم کے گھر پر بھی چھاپہ مارا گیا، جہاں خواتین اور بچوں کو ہراساں کیا گیا اور شہید عاصم کی بیوہ کو سخت دہمکی دی گئی کہ کسی بھی احتجاج میں حصہ نہ لیں، ورنہ جان سے مار دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ یہ پہلی بار نہیں جب استاد منھاج مختار کے گھر پر حملے ہوئے ہیں۔ پچھلے واقعات میں گھروں کو نذر آتش کیا گیا، دستی بم پھینکے گئے اور فائرنگ کی گئی، جس سے خواتین اور بچوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
سماجی و سیاسی حلقوں نے اس واقعے پر تشویش اور مذمت کا اظہار کرتے ہوئے اسے غیرقانونی اور غیرانسانی عمل قرار دیا ہے۔
یاد رہے کہ استاد منہاج مختار بلوچی مزاحمتی اور انقلابی گائیکی کے حوالے سے شہرت رکھتے ہیں اور کافی عرصے سے منظرِ عام سے دور ہیں۔
اہلخانہ کے مطابق، انہیں اور ان کے گھر والوں کو بارہا ذہنی اذیت اور دباؤ کا سامنا رہا ہے۔