بلوچستان کے ضلع گوادر کے ساحلی شہر پسنی میں پریس کلب کے زیر اہتمام پسنی پریس کلب کی ادبی کمیٹی کی جانب سے مغربی بلوچستان ایران کے نامور شاعر اور ادیب علی بخش دشتیاری کے اعزاز میں ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں علی بخش دشتیاری نے مغربی بلوچستان سیستان و بلوچستان میں بلوچی ادب اور بلوچی موسیقی کے بارے تفصیلی گفتگو کی۔
اس موقع پر بلوچی زبان کے نامور گلوکار اصغرآدینہ اور ایران کے معروف فوٹو گرافر اور آرٹسٹ اسلم مھتاج بھی موجود تھے۔
علی بخش دشتیاری نے بتایا کہ ایک زمانے میں ایران میں بلوچی ادب کے حوالے کافی پابندیاں تھی لیکن ابھی بہت سی چیزوں میں تبدیلی آئی ہے۔
انھوں نے کہا کہ سیستان و بلوچستان میں بہترین بلوچی ادب تخلیق ہورہا ہے اور باقاعدہ رسالے نکل رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ پہلے ہم بلوچی رسائل اور کتابوں کو چھپوانے کے لیے کراچی جاتے تھے لیکن اب وہاں ہمارے پاس چھپائی کا بہترین کام ہورہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہمارے پاس بچوں کے لیے بھی بلوچی رسالے نکل رہے ہیں۔
اس موقع پر ایک مشاعرے کا بھی انعقاد کیا گیا جس میں بلوچی زبان کے نامور شعراء علی بخش دشتیاری،ساجدنور،بہار علی گوہر،عادل سجاد،موسی امیت،ظفردوست،رزاق دشتی،محمد بخش بزگ،زاہدداد،سلیم ارمان،عبددوست رحیم،شاہ بلوچ,جبران صابر،شیرجان مجید،نیازنواب نے اپنے اشعار پڑھے۔
اسٹیج سیکرٹری کے فرائض موسی امیت نے سر انجام دیے۔