بلوچستان کے علاقے آواران میں پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری لاپتہ صغیر بلوچ اور اقرار بلوچ کی بازیابی کے لئے گذشتہ روز لواحقین کی جانب سے ریلی نکالی گئی۔
لواحقین کی جانب سے یو بی ایل بینک سے لے کر ڈی۔سی کمپلیکس تک ریلی نکالی گئی جس میں صغیر بلوچ اور اقرار بلوچ کی بازیابی کا مطالبہ کیا گیا۔
ریلی میں خواتین نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔
مقررین نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کی ڈی سی اور ایم پی اے نے ہم سے کہا کہ ہم اس معاملے ہم بالکل بے اختیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب ہمارے خاندان کی طرف سے آواران میں احتجاج کا اعلان ہوا تو اس علاقے کے کرنل ، میجر اور بریگیڈیئر کی طرف سے ہمیں دھمکیاں موصول ہو رہی تھیں کہ آپ لوگ احتجاج نہیں کریں ہم دس دن کے اندر اندر صغیر بلوچ و اقرار بلوچ کو بازیاب کریں گے۔
اس احتجاج میں صغیر بلوچ اور اقرار پلوچ کی خاندان کی طرف سے اعلان ہوا کہ ہم دس دن نہیں 15دن کی مہلت دیتے ہیں اگر صغیر بلوچ اور اقرار بلوچ بازیاب نہیں ہوتے تو ہم اپنے احتجاج میں مزید شدت لائیں گے۔