بلوچستان بار کونسل کے جاری ایک بیان میں دالبندین بار کے ممبر زبیر بلوچ کے گھر پر چھاپہ فائرنگ اور وکیل رہنما زبیر بلوچ کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں ماورائے آئین و قانون قتل و غارت قابل مذمت ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ بلوچستان کے وکلاء نے ہمیشہ ملک کے اندر آئین و قانون کی بالادستی کیلئے اپنا کردار ادا کیا۔ زبیر بلوچ ایک پرامن شہری اور وکیل تھے، ان کے قتل سے وکلاء کو گہری تشویش لاحق ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
بیان میں مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر زبیر بلوچ ایڈووکیٹ کے قتل میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔
بلوچستان بار کونسل نے زبیر بلوچ کے بہیمانہ قتل کے خلاف کل 25 ستمبر کو بلوچستان بھر میں عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔