بلوچستان کے ضلع چاغی کے علاقے دالبندین میں بدھ کی صبح پاکستانی فورسز نے ایک گھر پر چھاپہ مارا جہاں فائرنگ اور گولہ باری سے بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (پجار) کے سابق چیئرمین زبیر بلوچ سمیت 2 افراد قتل کردیئے گئے۔
حکام نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ کارروائی “انٹیلی جنس معلومات” کی بنیاد پر کی گئی تھی۔
حکام کے مطابق زبیر بلوچ اور ان کے ساتھی ناصر اس وقت مارے ہوئے جب انھوں نے مبینہ طور پر پاکستانی فورسز پر فائرنگ کی۔
حکام کا دعویٰ ہے کہ جھڑپ کے دوران زبیر بلوچ نے خود پر بھی گولی چلائی جبکہ ان کے ایک اور ساتھی جہانزیب کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
زبیر بلوچ ماضی میں بی ایس او (پجار) کے چیئرمین رہے ہیں اور بعد ازاں وکالت کے شعبے سے وابستہ ہوگئے تھے۔ وہ بلوچ سیاسی حلقوں میں ایک متحرک کارکن سمجھے جاتے تھے۔