فرانس اور سعودی عرب نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے علیحدہ سے ایک بین الاقوامی کانفرنس کی میزبانی کر رہے ہیں۔
اس کانفرنس میں غزہ تازہ صورت حال بھی زیر بحث ہے۔
فرانس اور سعودی عرب نے پیر کو درجنوں عالمی رہنماؤں کو نیویارک میں جمع کیا ہے تاکہ دو ریاستی حل کے لیے حمایت حاصل کی جا سکے۔
کانفرنس میں فرانس سمیت کئی ممالک فلسطین کو باضابطہ ریاست تسلیم کر رہے ہیں جبکہ اسرائیل اور امریکہ نے اس اجلاس کا بائیکاٹ کیا ہے۔
برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور پرتگال نے اتوار کو ہی فلسطین کو بہ طور ریاست تسلیم کر لیا تھا جبکہ جرمنی اور اٹلی فی الحال اس قدم کو قبل از وقت قرار دے رہے ہیں۔
جرمنی کا کہنا ہے کہ فلسطین کو بہ طور ریاست تسلیم کرنا امن عمل کے اختتام پر ممکن ہے۔
اسرائیلی حکام نے خبردار کیا ہے کہ ردعمل کے طور پر مغربی کنارے کے کچھ حصوں کا الحاق کیا جا سکتا ہے، جسے متحدہ عرب امارات پہلے ہی ’’سرخ لکیر‘‘ قرار دے چکا ہے۔ امریکہ نے بھی ان ممالک کو نتائج بھگتنے کی تنبیہ کی ہے جو اسرائیل کے خلاف اقدامات کریں گے۔
فرانس کا مؤقف ہے کہ فلسطین کو تسلیم کرنا دراصل حماس کو مسترد کرنے اور دو ریاستی حل کے عزم کی علامت ہے۔ تاہم غزہ میں اسرائیلی بمباری سے بے گھر فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ محض تسلیم کرنے سے اسرائیل پر کوئی حقیقی دباؤ نہیں پڑے گا۔