بلوچستان کے کراچی سے ملحقہ ضلع حب میں دو روز سے جاری بارشوں کی وجہ سے سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔
ادھر نصیر آباد ڈویژن کے چار اضلاع میں ممکنہ سیلابی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ڈی جی پی ڈی ایم اے بلوچستان نے سندھ کے ضلع کشمور کا دورہ کیا ہے۔
ان علاقوں میں جعفرآباد، نصیرآباد ، صحبت پور اور اوستہ محمد شامل ہیں جہاں سندھ سے سیلابی پانی کے داخل ہونے کے خدشات ہیں۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر حب کے مطابق مسلسل بارشوں کی وجہ سے حب کے ساکران اور دریجی میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔
ایک سرکاری اعلامیہ کے مطابق سیلاب کی وجہ سے ساکران اور دریجی کے بعض علاقوں میں زمینی رابطہ منقطع ہوا ہے۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کے مطابق سیلابی صورتحال کے باعث دو سے تین دیہات میں پانی داخل ہوا ہے۔
حب سے تعلق رکھنے والے سینیئر صحافی اسماعیل ساسولی نے بتایا کہ مسلسل بارشوں کی وجہ سے حب ڈیم میں پانی کی سطح میں اضافہ ہورہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈیم میں مزید چار فٹ پانی کی گنجائش ہے جس کے بعد سپل ویز کو کھولنے کی صورت میں گرد و نواح کے علاقوں کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے بلوچستان نے ڈپٹی کمشنر کشمور آغا شیرزمان خان کے ہمراہ کشمور میں ٹوری اور گھورا گھاٹ بند کا تفصیلی دورہ کیا اور متعلقہ اداروں کے حکام کے ساتھ ممکنہ سیلاب کے پیش نظر حکومتی اقدامات کا جائزہ لیا اور ضروری ہدایات بھی جاری کیں۔
اس موقع پر ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی خصوصی ہدایات کی روشنی میں پی ڈی ایم اے بلوچستان کی ٹیم گزشتہ ایک ہفتے سے بلوچستان کے سیلاب کے خطرے سے دوچار ممکنہ اضلاع کے حکام علاوہ سندھ اور پنجاب حکومت کے ساتھ رابطے میں ہے۔