بلوچستان کے علاقے منگچر ، ڈیرہ بگٹی اور بھاگ میں فائرنگ، سرنگ دھماکے اور پانی میں ڈوبنے کے تین مختلف واقعات میںبچہ سمیت 3 افراد ہلاک ہوگئے۔
منگچر میں فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہوگیا۔
لیویز ذرائع کے مطابق نامعلوم مسلح افراد نے منگچر تحصیل مدرسہ کے قریب فائرنگ کرکے محمد ذاکر ولد محمدحنیف دہوار سکنہ منگچر نامی شخص کو قتل کرکے فرار ہوگئے۔
لیویز نے نعش ہسپتال منتقل کردیا گیا ۔
مزید تفتیش مقامی انتظامیہ کررہی ہے۔
دوسری جانب ڈیرہ بگٹی کے علاقے میں بارودی سرنگ دھماکے میں ایک چرواہے کی ہلاکت رپورٹ ہوئی ہے۔
لیویز کے مطابق ڈیرہ بگٹی کے علاقے ماڑی کے قریب نامعلوم افراد کی جانب سے زیر زمین بچھائی گئی بارودی سرنگ پھٹنے سے ایک چرواہا شادماں بگٹی ہلاک ہوگیا۔
لیویز نے لاش قبضے میں لیکر ہسپتال پہنچاکر ضروری کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کردی اور مقدمہ درج کرکے مزید کارروائی شروع کردی۔
علاوہ ازیں بھاگ شہر میں ناقص نکاسی آب کے باعث سیوریج کا پانی گلیوں میں جمع ہوگیا جس سے پیدا ہونے والے جوہڑ میں مزدور کا چار سالہ اکلوتا بیٹا ڈوب کر ہلاک ہوگیا۔
مذکورہ نالہ کئی ماہ سے زیر تعمیر ہے، جبکہ ٹھیکیدار منصوبہ ادھورا چھوڑ کر غائب ہو چکا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ منصوبے میں چیک اینڈ بیلنس کا فقدان، متعلقہ محکموں اور بلدیاتی نمائندوں کی مجرمانہ غفلت و لاپرواہی انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔
شہر کے اہم مقامات اور مذہبی درگاہیں پیر صابر شاہ، حیدر شاہ شہنشاہ اور صوفن شاہ بھی گندے پانی کی آماجگاہ بن چکے ہیں۔
شہری و سماجی حلقوں نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری نوٹس نہ لیا گیا تو آئندہ بارشوں میں یہ منصوبہ بڑے سانحے کا باعث بن سکتا ہے۔
انہوں نے سیکرٹری بلدیات، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ، کمشنر نصیرآباد، ڈپٹی کمشنر کچھی اور چیف آفیسر بلدیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری نوٹس لے کر شہری مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں۔