پاکستانی فوج کے کور کمانڈرز کانفرنس کے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ خضدار میں سکول بس پر حملہ، انڈیا کی پشت پناہی سے چلنے والی پراکسیز کے ذریعے کیا گیا۔
آرمی چیف و فیلڈ مارشل عاصم منیر کی سربراہی میں ہونے والی کور کمانڈرز کانفرنس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ’خضدار میں افسوسناک کارروائی انڈیا کی پشت پناہی سے چلنے والی پراکسیز کے ذریعے کی گئی، جس کے نتیجے میں 4 معصوم بچے اور 2 بے گناہ افراد ہلاک ہوئے۔‘
کور کمانڈرز کانفرنس کے کے بعد جاری ہونے والے اعلامیہ میں ’نہتے شہریوں، بالخصوص معصوم بچوں کو دانستہ نشانہ بنانے کو انسانیت کے بنیادی اصولوں اور بین الاقوامی قوانین کی صریحاَ اور قابلِ مذمت خلاف ورزی قرار دیا گیا۔‘
کانفرنس کے دوران اندرونی اور بیرونی سلامتی کے درپیش چیلنجز اور مجموعی سکیورٹی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
کور کمانڈر کانفرنس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’فورم نے پاکستان کی خود مختاری، علاقائی سالمیت کی بقا کے لئے کسی بھی بیرونی جارحیت کا مکمل آپریشنل تیاری سے مقابلہ کرنے اور قومی مفادات کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات اُٹھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔‘
کانفرنس میں اس بات کا بھی اعادہ کیا گا کہ ’طاقت کے استعمال اور دھمکی آمیز رویے کے ذریعے پاکستان پر دباؤ ڈالنے کی کسی بھی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔‘
اعلامیہ میں مزید یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’کانفرنس کے دوران بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں متحرک انڈین حمایت یافتہ پراکسییز کی سرکوبی کے لئے تمام وسائل بروئے کار لانے کا اعادہ کیا۔‘