بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے اپنے ایک بیان میں کولواہ اور جھاؤ میں پاکستانی فوج پر حملہ، تربت میں پولیس چوکی پر قبضہ اور وڈھ میں معدنیات لے جانے والی گاڑیوں پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی۔
انہوں نے کہا کہ پندرہ مئی 2025 کو کولواہ کے علاقہ بدرنگ میں صبح 9 بجے کے قریب بی ایل ایف کے سرمچاروں نے پاکستانی فورسز کے قافلے میں شامل بکتر بند گاڑی کو آئی ای ڈی بم دھماکے میں نشانہ بنایا اور قافلے میں موجود باقی گاڑیوں اور پیدل چلنے والوں پر پہلے سے گھات لگائے سرمچاروں نےحملہ کیا جس کے نتیجے میں ایک بکتر بند گاڑی مکمل طور پر تباہ ہو گئی اور اس میں سوار تمام اہلکار ہلاک ہو گئے۔ قافلے میں موجود باقی گاڑیوں اور پیدل چلنے والوں کو بھی جانی و مالی نقصان پہنچا۔
ان کا کہنا تھا کہ سرمچاروں نے جنگ کے دوران دشمن فورسز پر حملے کا ویڈیو ریکارڈ کی ہے، جسے جلد ہی بی ایل ایف کے میڈیا سیل آشوب پر شائع کیا جائے گا۔
بیان میں کہا گیا کہ چودہ مئی 2025 کو شام 7 بجے کے قریب بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے جھاؤ، سیڑھ میں قابض پاکستانی فوج کی چوکی کو حملے میں نشانہ بنایا۔ حملے میں سرمچاروں نے چوکی پر آر پی جی کے متعدد گولے داغے اور اسے بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں دشمن فوج کو جانی نقصان پہنچا۔
انہوں نے کہا کہ پندرہ مئی کو صبح 5 بجے بی ایل ایف کے سرمچاروں نے تربت میں جوسک کے مقام پر پولیس چوکی کو گھیرے میں لے لیا اور چوکی میں موجود تمام سرکاری اسلحہ اور دیگر سامان قبضے میں لے کر ضبط کرلیا۔ پولیس اہلکاروں کو تنبیہ کے بعد چھوڑ دیا گیا جبکہ تھانے سمیت دیگر سرکاری دستاویزات کو آگ لگا دی گئی۔
ترجمان نے کہا کہ پندرہ مئی 2025 کو سہ پہر 3 بجے کے قریب وڈھ کے علاقہ وہیر میں بی ایل ایف کے سرمچاروں نے بلوچستان سے معدنیات لے جانے والی دو گاڑیوں کو نقصان پہنچایا جب کہ ڈرائیوروں کو سمجھانے کے بعد چھوڑ دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ کولواہ، جھاؤ، تربت اور وڈھ حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور میڈیا کے ذریعے تمام گاڑی مالکان کو سختی سے متنبہ کرتی ہے کہ اگر آج کے بعد کوئی گاڑی مالک بلوچستان میں معدنیات لے جانے میں ملوث پایا گیا تو ان کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔
انہوں نے آخر میں کہا کہ ہم اپنے اس عزم کو دہراتے ہیں کہ بی ایل ایف کے سرمچار بلوچستان کی آزادی تک قدم قدم پر ملک الموت بن کر قابض فوج اور دوسرے سکیورٹی اداروں پر ٹوٹ پڑتے رہیں گے۔