جھائو، کولواہ اور تربت میں فورسزپر حملے ، اسلحات ضبط ، پولیس اسٹیشن وبکتر بند گاڑی نذرآتش

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

بلوچستان کے علاقے جھائو اور کولواہ میں پاکستانی فورسزپر عسکریت پسندوں کے حملوں میں چوکی پر قبضے کے بعد اہلکاروں کی اسلحات ضبط کرنے اور بکتر بندگاڑی کو نذرآتش کرنے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں جبکہ ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت کے علاقے جوسک میں پولیس چوکی اور اسٹیشن پر قبضہ سمیت اہلکاروں کو بندی بناکر اسلحات ضبط کرنے اور اسٹیشن کو نذرآتش کرنے کی بھی اطلاعات ہیں۔

تربت سے اطلاعات ہیں کہ عسکریت پسندوں نے جوسک میں قائم پولیس چوکی کو نذرآتش کردیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق موٹرسائیکل سوار نامعلوم حملہ آوروں نے چوکی پر اچانک حملہ کیا اور اسے آگ لگا کر موقع سے فرار ہوگئے۔

کہا جارہا ہے کہ مذکورہ چوکی ماضی میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کی چیک پوسٹ کے طور پر استعمال ہوتی تھی، جسے بعد ازاں پولیس کے حوالے کردیا گیا تھا۔

دوسری جانب عوامی حلقوں کی جانب سے عویٰ کیا جارہا ہے کہ جوسک میں حملہ پولیس اسٹیشن پر ہوا ہے۔جہاں عسکریت پسندوں نے حملے کے بعداسٹیشن پر قبضہ کرلیا اور اہلکاروں کو بندی بناکر پولیس اسٹیشن کو آگ لگا دی گئی۔

دعویٰ کیا جارہا ہے کہ یہ واقعہ پانچ بجے کے قریب پیش آیا جب عسکریت پسند ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت پولیس اسٹیشن میں داخل ہوئے۔

کہا جارہا ہے کہ واقعے کے بعد قانون نافذ کرنے والے ادارے جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔

جبکہ ادھر جھائو اور کولواہ رودکان میں فورسز پر حملوں کی بھی اطلاعات ہیں ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ عسکریت پسندوں نے آج صبح 7 بجے آواران کے علاقے جھاؤ سیڑھ میں فورسز کی چوکی پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا۔

علاقائی ذرائع بتاتے ہیں کہ یہ حملہ تقریباً 7 بج کر 7:40 تک جاری رہا۔اور فورسز نے متعدد مارٹر فائر کئے۔

ذرائع دعویٰ کرتے ہیں کہ حملے میں فورسز کو جانی و مالی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے ۔

اسی طرح کولواہ رودکان میں عسکریت پسندوں نے فورسز کی ایک بکتر بندگاڑی پر حملہ کرکے اسے نذرآتش کردیا۔

ان حملوں میں تاحال کسی جانی نقصان کی مصدقہ اطلاعات نہیں اور نہ ہی اب تک کسی تنظیم نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے ۔

 انتظامیہ کی جانب سے بھی تاحال ان حملوں کے حوالے سے کوئی موقف  سامنے نہیں آیا

Share This Article