بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں مقتول حاتم رحیم کی میت کے ہمراہ لواحقین کا جاری احتجاجی دھرنا ڈپٹی کمشنر کیچ کی یقین دہانی پر ختم کردیاگیا ۔
لواحقین میت تدفین کے لیے واپس لے گئی۔
ڈپٹی کمشنر کیچ اسماعیل ابراہیم نے شہید فدا چوک پر آکر حاتم ولد رحیم بخش کے والد و دیگر لواحقین سے بات چیت میں انہیں ملزمان کی گرفتاری اور لیویز فورس کے زمہ دار اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی جس پر لواحقین نے احتجاج ختم کرتے ہوئے میت کو تدفین کے لیے واپس لے گئے۔
اس سے قبل اسسٹنٹ کمشنر تربت محمد جان بلوچ اور دیگر افسران نے بھی دھرنا گاہ میں لواحقین سے مزاکرات کیے تھے ۔
واضع رہے کہ گذشتہ شب بلیدہ میں ماورائے عدالت قتل کیے گئے حاتم ولد رحیم بخش کی فیملی نے میت شہید فدا چوک پر رکھ کر دھرنا شروع کردیا تھا ۔
فیملی کے مطابق حاتم رحیم کو زخمی حالت میں گذشتہ شب ہسپتال لایا گیا مگر وہاں انہیں مناسب علاج کی سہولت نہیں پہنچائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کو کئی گھنٹہ گزر گئے ہیں لیکن انتظامیہ ابھی تک ملزمان کو گرفتار کرچکی ہے اور ناہی جائے وقوعہ کا دورہ کرنے گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بے حسی کی انتہا ہے کہ ایک بے گناہ نوجوان کو قتل کیا گیا ہے مگر انتظامیہ ملزمان کو گرفتار کرنے کے لیے سنجیدہ نہیں ہے انہوں نے ملزمان کی گرفتاری تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔