بلوچستان کے ساحلی شہر اور ضلع گوادر کے تحصیل پسنی سے پاکستانی فورسز نے گذشتہ شب درجنوں نوجوانوں کو حراست میں لیکر جبری طور پرلاپتہ کردیا ہے ۔
لاپتہ کئے گئے نوجوانوں میں 10 کی شناخت ہوگئی ہے ۔
جن میں ساجد ولدصوالی، فیصل ولد صوالی ، احمد رضاخان ، سلیم رضا خان ، نصیب صوالی ،مقبول اکرم،زمان ولد پھلان ،وسیم پھٹان ، وشدل پھٹان اورکمسن علی شامل ہیں جبکہ دیگر کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی ہے۔
مذکورہ نوجوانوں کو گذشتہ شب رات گئے پسنی کے مختلف علاقوں سے فورسزنے گھروں پر چھاپے کے دوران حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کیا ہے ۔
کہا جارہا ہے کہ ساجد ولدصوالی، فیصل ولد صوالی ، احمد رضاخان ، سلیم رضا خان ، نصیب صوالی ، مقبول اکرم اور کمسن علی کو وارڈ نمبر 6 سے لاپتہ کیا گیااورزمان ولد پھلان کو وارڈ نمبر 1 کلانچی محلے سے جبکہ وسیم پھٹان اور وشدل پھٹان کو چکلی سے لاپتہ کیا گیا ہے۔
چکلی کے رہائشی وسیم پھٹان اور وشدل پھٹان کی فیملی نے دونوں نوجوانوں کی رہائی کا مطالبہ کردیا۔
فیملی کے مطابق دونوں نوجوانوں کو چکلی سے اُن گھر سے اُٹھا کر لے جایا گیا ہے۔
فیملی نے بتایا کہ دونوجوان بیگناہ ہیں اُنھیں رہا کیا جائے۔
اسی طرح زمان پھلان ،ساجد ولدصوالی، فیصل ولد صوالی ، احمد رضاخان ، سلیم رضا خان ، نصیب صوالی ،مقبول اکرم کے فیملی نے بھی حکام بالا سے اپیل کی ہے کہ لاپتہ نوجوانوں کو فوری طور پررہا کیا جائے وہ بیگناہ ہیں۔
علاقائی ذرائع بتاتے ہیں کہ نوجوانوں کے گھروں پر چھاپوں کے دوران فوجی و خفیہ اداروں کے اہلکاروں کے ساتھ پولیس بھی تھالیکن کوئی بھی نوجوان تھانے میں موجود نہیں ہے۔
ذرائع بتاتے ہیں کہ گذشتہ شب فورسز نے ممکنہ طور پر گیارہ سے 12 افرادلاپتہ کئے ہیں۔