لکی مروت: پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے 10 مغیوں میں سے ایک کی لاش برآمد

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

پاکستان اٹامک انرجی کمیشن (پی اے ای سی) 10 مغوی ملازمین میں سے ایک کی لاش ضلع لکی مروت کے دور افتادہ اور دشوار گزار علاقے ظریف وال سے برآمد کرلی گئی۔

صوبہ خیبر پختونخو اکے علاقے لکی مروت سے اٹھارہ انیس دن قبل پاکستان اٹامک انرجی کمیشن (پی اے ای سی) کے 16 ملازمین اور ایک ڈرائیور صبح کے وقت جب کام کے لیے فیکٹری جا رہے تھے تو راستے میں مسلح افراد نے گاڑی کو روک کر ملازمین کو اتارا اور گاڑی کو دور لے جا کر آگ لگا دی تھی اور ملازمین کو نامعلوم مقام کی طرف لے گئے تھے۔

بعدازاں ٹی ٹی پی نے اس کی ذمہ داری قبول کرلی۔

بعدازاں ٹی ٹی پی نے ایک ڈرائیور سمیت7 ملازمین چھوڑ دیئے جبکہ 10 اس کے تحویل میں تھے ۔

ایک بزرگ شہری کا کہنا ہے کہ مقامی عمائدین، یرغمالیوں کے رشتے دار اور شہری تنظیموں کے مسلح ارکان مغوی ملازمین کی تلاش میں علاقے میں داخل ہوئے تھے۔

بزرگ کا کہنا تھا کہ ’وہ لوگ جمعہ کو سیکیورٹی فورسز کی جانب سے عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر گولہ باری کی اطلاعات سننے کے بعد وہاں گئے۔‘

تاہم، اس آپریشن کی سرکاری طور پر کوئی تصدیق نہیں کی گئی اور نہ ہی پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے ان ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے حوالے سے کوئی بیان جاری کیا ہے۔

سوشل میڈیا پر زیر گردش ایک ویڈیو میں مسلّح عمائدین اور پہاڑی علاقے کے رہائشی نظر آرہے ہیں، جب کہ بزرگ نے انکشاف کیا کہ اغوا کاروں نے ریحان اللہ(مغوی اہل کار) کی لاش عمائدی کے حوالے کردی تھی، جسے بعد میں گورنمنٹ سٹی اسپتال منتقل کردیا گیا۔

انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ عمائدین نے کوچ ڈرائیور نواز خان کی رہائی کو یقینی بنایا، جسے 9 جنوری کو پی اے ای سی کے کنٹریکٹ ملازمین کے ساتھ اغوا کیا گیا تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’عمائدین، عسکریت پسند رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں تاکہ یرغمالیوں کی بحفاظت رہائی ممکن بنائی جا سکے۔‘

اسپتال میں طبی و قانونی کارروائی کے بعد ریحان اللہ کی لاش لواحقین کے حوالے کردی گئی، جسے بعداز نماز جنازہ مقامی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا، جہاں ضلع بھر سے لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

دوسری جانب شاپ کیپرز یونین کے عہدیداروں نے گرینڈ جرگے کی کال پر پیر کے روز لکی مروت شہر میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تاجر برادری یرغمالیوں کی بحفاظت رہائی کو یقینی بنانے کے لیے عمائدین کی مکمل حمایت کرے گی، جب کہ تاجروں نے آئندہ احتجاجی مظاہروں میں شرکت کا بھی اعلان کردیا ہے۔

Share This Article