پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے ملازمین کے اغوا کا مقدمہ درج،بازیابی کیلئے جرگہ منعقد

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے پاکستان اٹامک انرجی کمیشن (پی اے ای سی) کے 17 ملازمین کے اغوا کا مقدمہ ”نامعلوم شرپسندوں“ کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کر لیا۔

ذرائع نے بتایا کہ پی اے ای سی کے پرائیویٹ ملازم جمعرات کی صبح ضلع کے علاقے قابو خیل میں ایک پروجیکٹ سائٹ پر جا رہے تھے کہ لکی مروت میں مسلح حملہ آوروں نے ان کی پرائیویٹ کوچ کو روک لیا۔

اغوا کار ملازمین کو یرغمال بنا کر نامعلوم مقام پر لے گئے، بعد ازاں دریائے کرم کے کنارے جنگلاتی علاقے میں کوچ کو چھوڑ کر آگ لگا دی۔

واقعے کے چند گھنٹے بعد سوشل میڈیا پر مبینہ طور پر مغوی ملازمین کو دکھایا گیا، کارکنوں نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ ان کی رہائی کو یقینی بنانے کے لیے عسکریت پسندوں کے مطالبات کو پورا کرے۔

بعد ازاں 17 میں سے 8 ملازمین بازیاب ہوگئے جنہیں شاید اغوا کار خود چھوڑ گئے۔

فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) لکی مروت کے صدر اسٹیشن ہاؤس آفسر شکیل خان نے بنوں میں تھانہ سی ٹی ڈی میں نامعلوم شرپسندوں کے خلاف درج کرائی۔

ایف آئی آر میں دہشت گردی، خوف و ہراس پھیلانے سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں، اس میں کہا گیا کہ شر پسندوں نے پی اے ای سی ملازمین پر گھات لگا کر حملہ کیا، اطلاع ملنے کے بعد موقع پر پہنچنے پر پولیس نے وین کو جلتا ہوا پایا جب کہ ملازمین لاپتا تھے۔

دوسری جانب مغویوں کی بازیابی کیلئے لکی مروت میں جرگہ منعقد کیا گیا۔

اباشہید خیل کے جرگے میں مشران اور مغویوں کے اہلخانہ نے شرکت کی۔

جرگہ ممبران نے مطالبہ کیا کہ فیکٹری کے مقامی ملازمین اورمغویوں کی بازیابی جلد سے جلد عمل میں لائی جائے۔

ذرائع کے مطابق جرگہ ممبران کی سکیورٹی حکام، ڈی سی اور ڈی پی او کے ساتھ ملاقات متوقع ہے۔

Share This Article