ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کوئٹہ سے گرفتار طلباءکی رہائی کا مطالبہ

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

انسانی حقوق کے عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ساؤتھ ایشیاء ریجن کی جانب سے کوئٹہ میں آج پولیس کے ہاتھوں گرفتار کیئے گئے طالب علموں کے فوری رہائی کی اپیل جاری کی گئی ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ پر انسانی حقوق کی عالمی تنظیم نے کہا ہے کہ پاکستانی حکام کو کوئٹہ میں زیر حراست تمام طلباء کو فوری طور پر رہا کرنا چاہیئے، جو تعلیم جاری رکھنے کے لئے انٹرنیٹ تک رسائی کا مطالبہ کررہے تھے۔

ان کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ طلباء کے آزادی اظہار رائے اور احتجاج کے حق کا احترام اور تحفظ کیا جانا چاہیئے۔

https://twitter.com/amnestysasia/status/1275785186421075968

کوئٹہ میں پولیس کی جانب سے 50 سے زائد طلباء اور طالبات کو اس وقت حراست میں لیکر پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا جب وہ آن لائن کلاسز کے فیصلے کیخلاف احتجاجی ریلی کی شکل میں ہائی کورٹ کی جانب بڑھ رہے تھے۔

اس دوران طالب علموں کی گرفتاری کے متعدد ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں جبکہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ، صبیحہ بلوچ، نمرہ بلوچ، شلی بلوچ اور مہلب دین بلوچ کے ہمراہ کئی طالبات تاحال پولیس کے حراست میں ہیں۔

دوسری جانب طالب علموں کی گرفتاری کیخلاف بلوچستان اسمبلی کے باہر بلوچستان کے طالب علموں اور دیگر طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والوں کی جانب سے دھرنا دیا جارہا ہے۔

دریں اثناء وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ طالب علموں سے اظہار یکجہتی کیلئے پولیس اسٹیشن پہنچے اور اپنے جاری ایک بیان میں اس واقعے کی سخت مذمت کی۔

Share This Article
Leave a Comment