پاکستانی فوج کا دالبندین سے گرفتار زمیاد گاڑیوں کوچھوڑنے کا اعلان

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

بلوچ نسل کشی یادگاری دن کی مناسبت سے 25 جنوری کودالبندین میں ہونے والے قومی اجتماع کے لیے عوامی آگاہی مہم زورشور سے جاری ہے۔

جبکہ دوسری جانب ایف سی نے دالبندین سے گرفتار کی گئیں زمباد گاڑیوں کا چھوڑنے کا اعلان کیا ہے ۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی نےگذشتہ سال 27 جنوری کو کوئٹہ میں منعقدہ جلسہ میں 25 جنوری کو آفیشلی طور پریوم ِبلوچ نسل کشی مقرر کیا اور اسے ہر سال منانے کا اعلان کیاتھا۔

اس سال 25 جنوری کو بی وائی سی نے یوم ِبلوچ نسل کشی منانے کیلئے دالبندین میں مرکزی تقریب کا اعلان کیا ہے جبکہ بلوچستان سمیت دنیا بھر میں اس دن کو بلوچ نسل کشی یادگاری دن کے طور پرمنانے کی اپیل کی گئی ہے ۔

بروز ہفتہ، 11 جنوری کو مستونگ میں عوامی آگاہی اجتماع منعقد کیا گیا، جبکہ بروز پیر قلات میں آگاہی اجتماع کا انعقاد کیا گیا۔

بروزمنگل مچھ اور سبی میں اجتماعات ہوئے اور آج 15 جنوری کو نصیر آباد میں آگاہی اجتماعات منعقد کیا جارہا ہے۔

اس سلسلے میں بی وائی سی کے سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس میں اپنے ایک پوسٹ میں لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ میں بلوچ قوم کے ہر فرد سے گزارش کرتی ہوں کہ وہ بلوچ نسل کشی یادگاری دن کے حوالے سے عملی طور پر اس کاروان کا حصہ بنیں۔

دالبندین قومی اجتماع کے لیے ہر گھر اور گدان میں آگاہی اجتماعات منعقد کیے جائیں، آرٹیکل لکھے جائیں، پمفلٹ تقسیم کیے جائیں، چاکنگ کی جائے، سوشل میڈیا مہم میں حصہ لیا جائے، اور دیگر جو بھی ممکن ہو، اپنا عملی کردار ادا کریں۔

بی وائی سی کی عوامی قوت کو دیکھتے ہوئے پاکستانی فوج نے دالبندین سے گرفتار کی گئیں تما م زمیاد گاڑیوں کو مرحلہ وار چھوڑنے کا اعلان کیا ہے ۔

اس سلسلے میں آئی جی ایف سی بلوچستان سائوتھ اور کمانڈنٹ دالبندین رائفلز کی جانب سے واٹس ایپ پر پیغام پھیلایا جارہا ہے کہ سرحدی تجارت کرنے والے افراد کی فورسز تحویل میں لی گئیںزمیادگاڑیاں مرحلہ وار چھوڑی جائیں گی اور گاڑی مالکان آکر اپنی گاڑیاں وصول کریں ۔

Share This Article