بلوچستان کے کوئلہ کانوں میںرواں سال 2024کے دوران ہونے والے 48حادثات میں 82کان کن لقمہ اجل بن گئے ۔
بلوچستان کے محکمہ معدنیات نے کوئلہ کانوں میں ناقص حفاظتی اقدامات ہونے پر 126کوئلہ کانیں سیل کردیں۔
بلوچستان میں محکمہ معدنیات کے ریکارڈ کے مطابق رواں سال جنوری سے 27دسمبر تک بلوچستان کے مختلف علاقوں کی کوئلہ کانوں میں زہریلی گیس بھرنے ،مٹی کا تودہ گرنے ،ٹرالی لگنے سمیت 48 حادثات رپورٹ ہوئے۔
ان حادثات میں 82کان کن ہلاک اور 60سے زائد زخمی ہوئے۔
کان کنوں کی ہلاکت کے زیادہ واقعات دکی ،شاہرگ ،مچھ اور کوئٹہ کی کوئلہ کانوں میں پیش آئے۔
رواں سال شاہرگ میں ہونے والے سب سے زیادہ بیس حادثات میں 37کان کن ہلاک ہوئے ۔
بلوچستان کی کوئلہ کانوں میں پیش آنے والے حادثات کے بعد محکمہ معدنیات بھی ایکشن میں آیا اور حفاظتی اقدامات نہ ہونے پر رواں سال 126کوئلہ کان سیل کردیں۔
زیادہ تر کوئلہ کانیں دکی اور شاہرگ کے علاقوں میں سیل کی گئیں۔
محکمہ معدنیات کے حکام کا کہنا ہے کہ رواں سال کوئلہ کانوں میں ہونے والے چھ بڑے حادثات کی کورٹ آف انکوائریاں کراکے عدالتوں میں جمع کرادی گئیں ہیں۔
رواں سال شاہرگ کی کوئلہ کان میں محکمہ معدنیات کے تین اہلکاروں پرغفلت ثابت ہونے پر مقدمہ درج ہوا اور وہ گرفتار بھی ہوئے۔