کراچی و ضلع کیچ سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کے شکار 9 نوجوان بازیاب ہوکر گھروں کو پہنچ گئے جبکہ دوسری طرف پنجگور سے ایک نوجوان کو جبری طور پر لاپتہ کردیا گیا۔
بلوچستان کے ضلع پنجگور سے گاڑی سوار مسلح افراد نے ایک نوجوان کو حراست میں لے کر لاپتہ کردیا ہے۔
واقعہ آج بروزبدھ کوپنجگور کے تحصیل پروم دز گومازی کے مقام پر پیش آیاجہا ں صرف گاڑی میں سوار مسلح افراد نے فدا ولد طاہر نامی ایک نوجوان کو ایک باغ سے اغواء کرکے نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔
علاقائی ذرائع کے مطابق مذکورہ نوجوان اس باغ پہ مزدوری کررہا تھا کہ مسلح افراد نے انہیں اغواء کرلیا۔
علاقائی ذرائع کا کہنا اغواء کاروں کا تعلق سرکاری حمایت یافتہ مسلح گروہ سے ہے۔
دوسری جانب دو روز قبل کراچی سے جبری گمشدگی کا نشانہ بننے والے 4 بلوچ طالب علم دودا الہی، گمشاد مرید، معراج بلوچ، مزمل بلوچ اور اسماعیل و ابراہیم دو روز بعد بازیاب ہو گئے ہیں۔
ان کی بازیابی کی تصدیق ان کے خاندانی ذرائع نے کی ہے۔
مذکورہ طلبہ 8 دسمبر کو کراچی کے ایک فلیٹ سے حراست میں لے کر جبری طور پر لاپتہ کیے گئے تھے۔ ان کی جبری گمشدگی کی تصدیق بلوچ یکجہتی کمیٹی سمیت طلبہ کے اہلخانہ نے کی تھی۔
اس کے علاوہ، گذشتہ جمعے کی شب بلوچستان کے ضلع کیچ میں فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کا نشانہ بننے والے چار افراد میں سے تین کو رہا کر دیا گیا ہے۔
کیچ سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق جبری لاپتہ عبدالسلام، یاسر اور سالم بازیاب ہو گئے ہیں، تاہم حاجی حاصل کی بازیابی ابھی تک نہیں ہو سکی۔
دریں اثناء بلیدہ سے جبری لاپتہ ازیر امید اور عبدالرحمان قدیر گذشتہ روز بازیاب ہوکر اپنے گھروں کو پہنچ گئے،نوجوانوں کو گذشتہ مہینے کی 18 تاریخ کو فورسز نے پٹانی زامران اُمید کے گھر سے اُٹھایا تھا۔