گوادر: جبری گمشدگیاں اور ماورائے عدالت قتل غیر قانونی ہیں،چیف جسٹس پاکستان

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

پاکستان کے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے منگل کو بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں گوادر بار کے زیر اہتمام ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آئین و قانون کی حکمرانی اور انصاف کی بروقت فراہمی کو معاشرتی ترقی کی بنیاد قرار دیا۔

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے اپنے خطاب میں جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے عدالتوں کو ہدایت کی کہ وہ بلا خوف و خطر اپنی ذمہ داریاں نبھائیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ دور دراز علاقوں میں انصاف کی فراہمی اولین ترجیح ہے۔

چیف جسٹس نے اپنے پہلے سرکاری دورے کا آغاز گوادر سے کرتے ہوئے اعلان کیا کہ بلوچستان کے کم ترقی یافتہ اضلاع میں عدالتی نظام کی بہتری کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں گے۔

انھوں نے ماتحت عدالتوں کو کسی بھی دباؤ سے آزاد رہتے ہوئے اپنے فرائض انجام دینے کی ہدایت دی اور کہا کہ اگر کسی قسم کے دباؤ کا سامنا ہو تو وہ براہ راست ان سے رجوع کریں۔

غیرقانونی ٹرالرنگ سے ماہی گیروں کے روزگار کو پہنچنے والے نقصان پر بات کرتے ہوئے چیف جسٹس نے وکلا اور عوام پر زور دیا کہ وہ آئینی راستے سے مسائل کا حل تلاش کریں۔

انھوں نے کہا کہ عدالت بنیادی حقوق سے متعلق مسائل پر فیصلہ دینے کا مکمل اختیار رکھتی ہے۔

تقریب سے چیف جسٹس بلوچستان جسٹس محمد ہاشم کاکڑ نے بھی خطاب کیا۔

انھوں نے کہا کہ آئین و قانون کی حکمرانی ہی معاشرتی ترقی کی ضامن ہے اور عدالت عالیہ انصاف کی فراہمی میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔

Share This Article