پاکستان کے صوبہ سندھ کے دارلحکومت کراچی سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری طور پرلاپتہ ہونے والے 6بلوچ طالب علم بازیاب ہوگئے۔
واضع رہے کہ 16 اکتوبر کو کراچی کے علاقے بشیر ولیج میں طلباکےرہائشی کمرے پر فورسز نے چھاپہ مارکر 8 طالب علموں کو جبری طور پر لاپتہ کیا گیاتھا۔
بازیاب ہونے والے طلبا میں کمبر بلوچ، سعید اللہ، بیبگر، اشفاق، ذیشان اور زبیر شامل ہیں جوآج بازیاب ہوگئے ہیں۔
جبکہ ان کے ساتھ لاپتہ ہونے والے جاوید اور حنیف تاحال لاپتہ ہیں۔
مذکورہ طلبا کی جبری گمشدگیوں کےبعد بلوچ یکجہتی کمیٹی نے جبری گمشدگیوں کیخلاف “خاموشی توڑنا: جبری گمشدگیوں کے خلاف کھڑے ہونا” کے عنوان سے ایک احتجاجی سلسلے کا آغاز کیا تھا اور پہلا احتجاج کراچی میں کیا گیا جسے ریاست نے بزور طاقت روک دیا تھا اور مظاہرین کو تشدد کا نشانہ بناکر بی وائی سی کے آرگنازر لالہ وہاب و دیگر کارکان کو گرفتار کیا تھا۔
کراچی، حب چوکی، خضدار، تربت اور پنجگور میں احتجاج ریکارڈ کرایا گیا ہے جبکہ اب بھی بلوچستان کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے ۔
اس کے علاوہ مذکورہ طلبا کی گمشدگی کیخلاف کراچی یونیورسٹی کے ساتھی طالب علموں نے احتجاجی ریلی بھی نکالی تھی۔