بلوچ یکجہتی کمیٹی کے سربراہ وانسانی حقوق کے سرگرم ومتحرک کارکن ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ مجھے بلاول بھٹو زرداری کے آبائی صوبے سندھ میں نیویارک جانے والی پرواز میں سوار ہونے سے روک دیا گیا، جو خود کو جمہوریت اور انسانی حقوق کے چیمپئن کے طور پر پیش کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ستم ظریفی یہ ہے کہ میرے حقوق کی یہ خلاف ورزی ان کی نگرانی میں ہو رہی ہے۔ میں دنیا کے سب سے معتبر میگزین ٹائم کے زیر اہتمام ایک تقریب میں شرکت کرناتھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایف آئی اے نے مجھے بغیر کسی جائز اور قانونی جواز کے فلائٹ سے اتار دیا۔ جب فلائٹ ٹیک آف ہوئی تو میرا پاسپورٹ ایف آئی اے کی ڈپٹی انچارج عظمیٰ نے لے لیا، جس نے شروع میں بہت اچھے، دوستانہ اور نرم رویہ اپنایا۔ اس نے یہ جاننے کا وعدہ کیا کہ مجھے کیوں اتارا گیا تھا، اور میں نے اس پر بھروسہ کیا، اپنا پاسپورٹ اسے واپس دے دیا۔
تاہم اب وہ دشمنی اختیار کر چکی ہے اور میرا پاسپورٹ واپس کرنے سے انکار کر رہی ہے۔ یہ سب کچھ کی نگرانی میں ہو رہا ہے۔