بلوچ یکجہتی کمیٹی کے سربراہ و انسانی حقوق کے سرگرم و متحرک کارکن ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کو کراچی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر امریکا جانے سے روک دیا گیا۔
ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ ٹائم میگزین کی جانب سے نیویارک میں رکھے گئے ایک تقریب میں مدحوتھے ۔جن کا نام ٹائم میگزین کے 100بااثر شخصیات میں شامل تھا۔
واضع رہے کہ اس سے قبل بی وائی سی کے رہنما اوروی بی ایم پی کے سیکر ٹری جنرل سمی دین بلوچ کو بھی عمان جانے سے روک دیا گیا تھا۔
ریاست پاکستان اور عسکری اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے سفر سے روکنے کے حوالے سے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ لکھااوراپنی ایک ویڈیو بھی جاری کیا جس میں انہوںنے تفصیلات شیئر کئے۔
ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کا کہنا تھا کہ آج، میں نے ٹائم میگزین کے گالا میں شرکت کے لیے نیویارک جانا تھا، جہاں مجھے دوسرے رہنماؤں کے ساتھ مدعو کیا گیا تھا جن کا نام ٹائم کے سب سے زیادہ بااثر ابھرتے ہوئے لیڈر آف دی ایئر کے طور پر رکھا گیا تھا۔ تاہم، مجھے بغیر کسی قانونی یا درست وجہ کے کراچی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر بلاجواز روک دیا گیا، جو کہ نقل و حرکت کی آزادی کے میرے بنیادی حق کی صریح خلاف ورزی ہے۔
انہوںنے کہا کہ یہ کارروائی بلوچ آوازوں کے تئیں ریاست کے بڑھتے ہوئے خوف اور عدم تحفظ کی عکاسی کرتی ہے۔ میرے سفر کو روکنے کا کوئی جائز مقصد نہیں تھا، سوائے بلوچ آوازوں کو بین الاقوامی سطح پر سننے سے روکنے، بلوچستان کے حالات کے بارے میں معلومات کے بہاؤ کو کنٹرول کرنے، اور بلوچستان میں کئی دہائیوں سے جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو چھپانے کے۔
ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے کہا کہ مجھے سفر کرنے کے حق سے انکار کرکے، پاکستانی حکومت مجھے میری آزادی اظہار اور نقل و حرکت کے حقوق کے استعمال سے روکنا چاہتی ہے۔ یہ من مانی سفری پابندی بلوچ انسانی حقوق کے محافظوں اور کارکنوں کے خلاف بڑھتے ہوئے کریک ڈاؤن کا حصہ ہے۔ میں نقل و حرکت کے اپنے حقوق پر اس غیر منصفانہ پابندی کے خلاف لڑوں گا۔