بارکھان، تربت و زامران میں فورسزوموبائل ٹاورز پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں، بی ایل ایف

0
17

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں بارکھان، تربت اور زامران میں فورسزوموبائل ٹاورز پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ سرمچاروں نے بارکھان، تربت اور زامران میں تین مختلف حملوں میں موبائل ٹاورز اور قابض فورسز کو نشانہ بنایا ہے۔

انہوںنے کہا کہ سات ستمبر کی شام چار بجے سرمچاروں نے بارکھان کے علاقے مری وال میں واقع یوفون کمپنی کی موبائل ٹاور کو مشینری سمیت فائرنگ و نزر آتش کرکے تباہ کردیا۔

بیان میں کہا گیا کہ ایک اور حملے میں تیس اگست کی رات ساڑھے آٹھ بجے تربت آبسر دکی بازار میں قائم ایف سی چیک پوسٹ کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا، حملے میں ایف سی کے دو اہلکار زخمی ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ جبکہ تیسرے حملے میں سرمچاروں نے زامران کے علاقے دشتک میں پاکستانی فورسز کی جانب سے نصب انٹرنیٹ (وائی فائی) ٹاور کو فائرنگ و نزر آتش کرکے تباہ کردیا جبکہ ٹاور کے سولر اور بیٹری کو اپنے ساتھ لے گئے۔

انہوںنے مزید کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ کا مقصد ایک آزاد بلوچستان کا حصول ہے اس مقصد کے حصول کے لئے بی ایل ایف مسلح جدوجہد کے ذریعے ریاست پاکستان کے فوجی اہلکاروں، فوجی تنصیبات ،مواصلاتی نظام کو نشانہ بنا کر ریاست کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ بی ایل ایف کو مکمل بلوچ قوم کی حمایت حاصل ہے اور قوم کے مدد و تعاون کے ذریعے تنظیم مکمل فعال و منظم ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ بی ایل ایف ان تینوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور آزاد بلوچستان کے حصول تک حملے جاری رکھنے کا عہد کرتی ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here