بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے آٹھ جون کو بی ایس اوآزاد کے سابق وائس چیئرمین ذاکرمجید کا پاکستان کے ہاتھوں جبری گمشدگی کو گیارہ سال پورا ہونے کے موقع پر جاری کردہ اپنے بیان میں کہا ہے کہ ذاکر مجید بلوچ نوجوانوں کے موثر آواز اور بالغ رہنما ہیں۔ انہوں نے بلوچ طلبا سیاست میں نمایاں کرداد ادا کیا۔ ان کی جمہوری جدوجہد اور فکری پختگی سے خائف پاکستان نے انہیں دن دھاڑے اٹھاکر زندانوں کی نذر کردیا۔ پاکستان کے تنگ و تاریک ٹارچر سیلوں میں اسیری کے باوجود ذاکرمجید کے فکر و فلسفے کے پیروکار بلوچستان کے ہر کونے میں ان کا مشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔ گیارہ سال گزرنے کے باوجود عدم بازیابی یہ ثابت کرنے کے لئے کافی ہے کہ ذاکر مجید نے پاکستانی درندگی کے سامنے سرتسلیم خم نہیں کی ہے اور وہ آج بھی اپنے موقف پر قائم ہیں۔
انہوں نے کہا ذاکر مجید کی والدہ محترمہ سمیت ہزاروں بلوچ ماؤں، بہنوں کی اپنے پیاروں کی بازیابی کے لئے جدوجہد بلوچ سمیت پوری انسانیت کے لئے سرمایہ افتخار ہے۔ گوکہ پاکستان جیسی انسانی اقدار سے محروم ریاست اور بہرے گونگے حاکموں کے لئے بلوچ ماں بہنوں کی احتجاج اور آواز کوئی اہمیت نہیں رکھتا لیکن بلوچ قومی تاریخ ان پر فخر کرے گا۔ تاریخ میں یہ جدوجہد سنہرے حروف میں لکھا جائے گا۔
مرکزی ترجمان نے کہا کہ پاکستانی زندانوں میں قید بلو چ فرزند ذاتی تنازعہ، گروہی مفادات اورسطحی مراعات کے لئے نہیں بلکہ بلوچ قومی آزادی، قومی بقا اور انسانی افتخار کے لئے زندانوں میں بدترین تشدد برداشت کررہے ہیں۔ یہ اس دور کے عظیم انسان ہیں۔ پاکستان کی زندانوں میں قید بلوچ فرزندوں کی مسخ شدہ لاشیں پاکستان کی بربریت، حیوانیت اور سفاکیت کی ثبوت لیکر آتی ہیں۔ پاکستانی زندانوں میں قید بلوچ فرزند، بلوچ قوم کے اجتماعی روح کے گھاؤ ہیں۔ یہ گھاؤ ابد تک نہیں بھر جائیں گے۔ بلوچ فرزندوں کو اپنی غیرقانونی اورغیرانسانی زندانوں میں مدتوں اذیت رسانی سے گزارنا پاکستان کا ایسا جرم ہے جس کی سز اتاریخ کے کٹہرے میں پاکستان کی نسلیں بھی پوری نہیں کرسکیں گی۔ لیکن بلوچ فرزند شان، فخر اور بہادری کے ساتھی اذیت سہہ رہے ہیں۔ ان اذیت رسانی سے چھٹکارا پانے کے بعد بھی دشمن کے چوکٹ پر سجدہ ریز نہیں ہوتے ہیں بلکہ جدوجہد کو نئی قوت فراہم کرتے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ ذاکر مجید سمیت پاکستان کے زندانوں میں قید تمام بلوچ فرزند ہماری قومی آزادی و بقا کی قیمت تاریخ کی بدترین تشدد کی صورت میں ادا کررہے ہیں۔ ان کی بحفاظت رہائی کے لئے آواز اٹھانا ہمارا قومی،انسانی اور اخلاقی فرض ہے۔ بی ایس او آزاد کے وائس چیئرمین ذاکرمجید بلوچ کے آئی ایس آئی کے ہاتھوں اٹھائے جانے کے دن کے مناسبت سے بی ایس او آزاد اس دن سوشل میڈیا پر ایک آن لائن کمپئن چلارہی ہے۔ پارٹی کارکن اس مہم میں حصہ لے رہے ہیں۔ تمام انسان دوست سیاسی وانسانی حقوق کے کارکنوں سے اپیل ہے کہ اس آن لائن مہم میں اپنی آواز شامل کریں تاکہ ہماری قومی آواز ذمہ دار عالمی اداروں تک پہنچ سکے۔