کراچی میں آج مزید 12 افراد کی لاشیں برآمد

ایڈمن
ایڈمن
4 Min Read

پاکستان کے صوبہ سندھ کے دارلحکومت کراچی میں آج مزید 12 افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔

واضع رہے کہ گزشتہ روزکراچی کے مختلف علاقوںسے 10 لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔

شہر کے مختلف علاقوں سے ملنے والی لاشوں کو عباسی شہید، سول اور جناح ہسپتال منتقل کیا گیا۔

ریسکیو اداروں کے مطابق صدر سرجیکل مارکیٹ، نیوکراچی، لانڈھی، گلستان جوہر، پرانا گولیمار ، سپر ہائی وے، کریم آباد، آرام باغ اور اورنگی ٹاؤن سے 9 افراد کی لاشیں ملیں۔

ہسپتال ذرائع کے مطابق لانڈھی میں ہسپتال چورنگی سے سلطان نامی محنت کش کو لایا گیا جس کی موت ہیڈ اسٹروک سے واقع ہوئی ہے جبکہ مرنے والوں 5 نشے کے عادی افراد ہیں۔

اس کے علاوہ نارتھ کراچی، اورنگی ٹاؤن اور شاہ فیصل کالونی سے گداگر خاتون سمیت 3 لاشیں برآمد ہوئیں۔

پولیس سرجن نے جناح ہسپتال لائی گئی گداگر خاتون سمیت 3 لاشوں میں سے 2 افراد کی موت ہیٹ اسٹروک سے ہونے کی تصدیق کی ہے۔

ریسکیو حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ مرنے والوں میں سے بعض منشیات کے عادی تھے جبکہ دیگر افراد شدید گرمی اور حبس سے فوت ہوئے۔

حکام نے بتایا کہ جامع کلاتھ، گولیمار، سُپر ہائی وے، گلستان جوہر اور لانڈھی سے پانچ افراد کی لاشیں ملیں جبکہ سُرجانی ٹاؤن، کنیز فاطمہ سوسائٹی اور کریم آباد سے مزید3 افراد کی لاشیں ملیں۔ تمام لاشوں کو سرد خانے منتقل کردیا گیا۔

دوسری جانب ایدھی فاؤنڈیشن کے ٹرسٹی فیصل ایدھی نے ڈان کو بتایا کہ گزشتہ دو دنوں کے دوران شہر میں ان کے تین مردہ خانوں میں لائی جانے والی لاشوں کی تعداد میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔

فیصل ایدھی نے اعدادوشمار بتاتے ہوئے کہا کہ عام طور پر سہراب گوٹھ مردہ خانے میں 30 سے ​​35 لاشیں ’غسل‘ کے لیے لائی جاتی ہیں لیکن 23 جون کو کل 95 لاشیں لائی گئیں، اسی طرح موسیٰ لین مردہ خانے میں روزانہ 5 سے 7 لاشیں لائی جاتی ہیں لیکن 23 جون کو 35 لاشیں لائی گئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کورنگی کے مردہ خانے میں عام طور پر 5 سے 6 لاشیں لائی جاتی ہیں لیکن اتوار کو 10 لاشیں لائی گئیں۔

فیصل ایدھی نے مزید کہا کہ مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، ہم اس بات پر تبصرہ نہیں کر سکتے کہ اموات کیسے ہوئیں لیکن مردہ خانے میں لاشوں کا رش بڑھ گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ اموات نامعلوم منشیات کے عادی افراد کی اموات کے علاوہ تھیں۔

اس کے علاوہ ایدھی فاؤنڈیشن کے ترجمان نے ڈان کو بتایا کہ موسیٰ لین، کورنگی اور سہراب گوٹھ کے تین مردہ خانوں کو بالترتیب 22 اور 23 جون کو ’غسل‘ کے لیے لائی گئی متعدد لاشوں سمیت کل 240 لاشیں موصول ہوئیں۔

ترجمان نے بتایا کہ 22 جون کو 30 لاشیں موسیٰ لین، 12 کورنگی اور 58 لاشیں سہراب گوٹھ کے مردہ خانہ میں لائی گئیں۔

واضع رہے کہ بلوچستان ،خیبر پختونخوااور سندھ میں متعدد قوم پرست ،انسانی حقوق کارکنان اور حکومت و ریاستی پالیسیوں کے ناقدین ہزاروں کی تعداد میں فورسز کے ہاتھوں جبری طور پر لاپتہ ہیں جنکی وقفے وقفے سے مختلف علاقوں سے لاشیں برآمد ہوتی رہی ہیں ۔

قیاس کیا جارہا ہے کہ کراچی میں گذشتہ 9 گھنٹوں کے دوران برآمد ہونے والی لاشیں ممکنہ طور پر لاپتہ افراد کی ہونگی جنہیں لواحقین کو دکھائے بغیراور بناشناختی پیریڈ میں گزارے خاموشی سے دفنایا جائے گاجو ماضی میں بھی ہوتا رہا ہے۔

Share This Article
Leave a Comment