بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گھرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے دو پریس ریلیز میں بلوچستان کے علاقے بارکھان میں پاکستانی فوج اور موبائل فون ٹاورپر حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ سرمچاروں نے بارکھان میں قابض پاکستانی فوج کے قافلے کو بارودی سرنگ دھماکے میں نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے یکم جون 2024 کو بارکھان کے علاقے بوڑی ایشانی میں قابض پاکستانی فوج کے ایک قافلے کو بارودی سرنگ دھماکے سے نشانہ بنایا جس کی زد میں دشمن کا ایک گاڑی آیا۔ دھماکے میں گاڑی کو کافی نقصان پہنچا اور گاڑی میں سوار متعدد فوجی اہلکار زخمی ہوئے۔
بیان میں کہا گیا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ قابض فوج پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور بلوچ قوم، بالخصوص بارکھان کے بہادر بلوچوں سے اپیل کرتی ہے کہ سرکاری سردار اور اس کے نام نہاد مخالفین کی چپقلش میں فریق نہ بنیں بلکیں پاکستانی جبری قبضہ کے خلاف قومی آزادی کی تحریک کو کامیابی کی منزل تک پہنچانے کیلئے اپنے قومی فوج بی ایل ایف کے صفوں میں شامل ہوں اور جو شامل نہیں ہوسکتے وہ سرمچاروں کی حمایت و مدد کریں۔
میجر گھرام بلوچ نے مزید کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے بارکھان میں یوفون ٹاور کو تباہ کیاہے۔
انہوں نے کہا کہ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب بی ایل ایف کے سرمچاروں نے بارکھان کے علاقے ایشانی زکریا جاندری کے مقام پر یوفون کمپنی کے ٹاور پر فائرنگ کرکے ناکارہ کرنے کے بعد اس کے مشینریز کو آگ لگاکر تباہ کیاہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ حملے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور بلوچستان کی آزادی تک قابض پاکستان کے عسکری فورسز،مواصلاتی اور استحصالی و معاشی ذرائع پر حملے جاری رکھیں گے۔