کراچی : شہریوں  کے اغوامیں ملوث سی ٹی ڈی کے4افسران نوکری سے برخاست

0
31

پاکستان کے صوبے سندھ کے شہر کراچی میں محکمہ انسدادِ دہشتگردی (سی ٹی ڈی) کے 4 اہلکاروں کو چار شہریوں کو غیر قانونی طور پر حراست میں لینے اور انھیں رشوت لے کر رہا کرنے کے الزام میں نوکری سے برخاست کر دیا گیا ہے۔

کراچی میں سی ٹی ڈی کے ڈپٹی انسپیکٹر جنرل (ڈی آئی جی) کے آفس سے جاری حکمناموں میں کہا گیا ہے کہ سب انسپیکٹر رفاقت علی، اسسٹنٹ سب انسپیکٹر لیاقت علی، اسسٹنٹ سب انسپیکٹر جہانزیب اور اسسٹنٹ سب انسپیکٹر محمد حارث نے رواں برس 31 مارچ کو چار افراد کو سرکاری پولیس موبائل میں کراچی کے علاقے ٹیپو سلطان سے حراست میں لیا اور بعد میں انھیں چار لاکھ روپے لے کر چھوڑا گیا۔

حکمناموں میں لکھا گیا ہے کہ ’آپ کے اس مجرمانہ فعل کے سبب محکمے کی بدنامی ہوئی، جس سے پتا چلتا ہے کہ آپ ایک بدعنوان اور جرائم پیشہ ذہن کے حامل پولیس آفیسر ہیں۔ آپ کی پولیس کے محکمہ میں مزید موجودگی عوام میں پولیس کی ساکھ کو خراب کرے گی۔‘

پولیس افسران کو جاری کیے گئے برخاستگی کے حکمناموں میں درج ہے کہ سی ٹی ڈی کی جانب سے کی گئی انکوائری میں معلوم ہوا ہے کہ چاروں شہریوں کو کراچی کے علاقے گارڈن میں واقع سی ٹی ڈی کے دفتر میں حراست میں رکھا گیا۔

’سی سی ٹی وی ویڈیو سے واضح طور پر شکایت کنندہ کا بیان درست ثابت ہوتا ہے کہ شکایت کنندہ کے دوستوں کو فوراً ہی رہا کر دیا گیا تھا جبکہ شکایت کنندہ کو بعد میں چار لاکھ روپے لے کر چھوڑا گیا۔‘

حکمناموں میں چاروں پولیس افسران کو مطلع کیا گیا ہے کہ انھیں محکمہ پولیس کی نوکری سے برخاست کیا جا رہا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here