ترکیہ : بلدیاتی انتخابات میں ایردوآن کو تاریخی شکست ، اپوزیشن کی بڑی کامیابی

0
81

ترکیہ میں بلدیاتی انتخابات میں ترک صدر طیب ایردوآن کی جماعت کو بڑا دھچکا لگا ہے، جبکہ حزب اختلاف نے استنبول اور انقرہ میں کامیابی حاصل کر لی۔

ترکی کی اہم اپوزیشن جماعت ریپبلکن پیپلز پارٹی (سی ایچ پی) نے استنبول اور انقرہ جیسے اہم شہروں میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں بڑی کامیابیوں کا دعویٰ کیا ہے۔

استنبول کے میئر اور حزب اختلاف کے رہنما اکرام امام اوغلو کا دعوی ہے کہ ترکی کے سب سے بڑے شہر میں تقریباً ووٹوں کی گنتی اب مکمل ہو چکی ہے، جس کے مطابق ان کی جماعت کامیاب رہی ہے۔

اپوزیشن جماعت سی ایچ پی نے دارالحکومت انقرہ اور ترکی کے تیسرے بڑے شہر ازمیر کے ساتھ ہی جنوبی شہر انطالیہ میں بھی فتح کا دعویٰ کیا ہے۔ ابھی سرکاری سطح پر نتائج کی حتمی تصدیق نہیں ہوئی ہے، تاہم سرکاری میڈیا کے مطابق اپوزیشن نے بڑی کامیابی حاصل کر لی ہے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی انادولو نے ابتدائی نتائج سے متعلق جو خبریں شائع کی ہیں، اس کے مطابق حزب اختلاف کی جماعت سی ایچ پی نے 81 شہروں میں ہونے والے میئر کے انتخابات میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل کی ہیں۔

صدر رجب طیب ایردوآن کی حکمراں جماعت جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی (اے کے پی) کے لیے ان نتائج کو بڑا سیاسی دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔

استنبول کے موجودہ میئر اکرام امام اوغلو نے اتوار کی رات کو سوشل میڈیا ایکس پر اپنے حامیوں سے کہا کہ آج کی رات، استنبول کے 16 ملین شہریوں نے ہمارے حریفوں اور صدر دونوں کے لیے یہ پیغام بھیجا ہے۔ استنبول آپ کا شکریہ۔

اتوار کے روز ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں لاکھوں ترکوں نے میئرز اور ایڈمنسٹریٹرز کے انتخاب کے لیے اپنے ووٹ ڈالے۔ چونکہ ملک کے صدر رجب طیب ایردوآن کی حکمراں جماعت تمام اہم شہروں میں جیتنے کی کوشش کر رہی تھی، اس لیے اس انتخابات میں صدر کی جماعت کی گھٹتی مقبولیت کا بھی اندازہ ہوتا ہے۔

ترک صدر کے لیے اصل میدانِ جنگ استنبول تھا، جہاں وہ پیدا ہوئے اور پرورش پائی۔ اسی شہر میں انہوں نے سن 1994 میں بطور میئر منتخب ہونے کے بعد اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز کیا تھا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here