عالمی عدالتِ انصاف نے جمعرات کو متفقہ طور پر اسرائیل کو حکم دیا کہ وہ ایسی تمام ضروری اور موثر کارروائی کرے جس سے محصور علاقے کی فلسطینی آبادی کو بنیادی خوراک کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے اور قحط کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔
آئی سی جے نے کہا، "اسرائیل غزہ میں فوری طور پر درکار بنیادی خدمات اور انسانی امداد کی بلا تاخیر فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اور موثر اقدامات کرے۔”
اس کے ججوں نے کہا کہ ان میں خوراک، پانی، بجلی، ایندھن، رہائش، لباس، حفظان صحت اور صفائی کی ضروریات کے ساتھ ساتھ غزہ بھر میں فلسطینیوں کے لیے طبی سامان اور طبی دیکھ بھال شامل ہے۔
عدالت کے ججوں نے کہا کہ ساحلی انکلیو میں لوگوں کو بدترین ہوتے ہوئے حالات کا سامنا ہے۔ ججوں نے اپنے حکم میں کہا، "عدالت کا مشاہدہ ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کو اب قحط کے محض خطرے کا سامنا نہیں ہے بلکہ قحط پڑ رہا ہے۔”
نئے اقدامات کی درخواست جنوبی افریقہ نے اپنے اس مقدمے کے حصے کے طور پر کی تھی جس میں اسرائیل پر غزہ میں ریاست کے زیر قیادت نسل کشی کا الزام لگایا گیا تھا۔