لاہور: بلوچ طلباکی جبری گمشدگی کیخلاف احتجاجی مظاہرہ وریلی

0
38

پاکستان کے صوبہ پنجاب سے سیکورٹی فورسزو خفیہ اداروں کے ہاتھوں بلوچ طلباکی جبری گمشدگیوں اور ہراسگی کیخلاف لاہور میں ریلی نکالی گئی۔

بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل پنجاب نے خدا داد سراج کی گمشدگی اور بلوچ طلبہ کو ہراساں کرنے کیخلاف پریس کلب لاہور سے احتجاجی ریلی نکالی اور پنجاب میں زیر تعلیم بلوچ طلبہ کی حالت زار کے حوالے سے پمفلٹ بھی تقسیم کیے گئے۔

ریلی میں بلوچ طلبا و طالبات سمیت مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔

خداداد سراج ولد سراج احمد سکنہ کرکی تجابان تربت جو سرگودھا میڈیکل کالج کے پیتھالوجی لیب سائنسز ڈپارٹمنٹ سیکنڈ ایئر کے طالب علم ہے، جنہیں 8 مارچ 2024 کے رات 8:30 بجے بہادر شاہ ظفر روڈ پر الرشید ہسپتال سرگودھا کے سامنے سفید رنگ کی کلٹس گاڑی میں کچھ مسلح افراد زبردستی اٹھا کر اپنے ساتھ لے گئے۔

طلبا مظاہرین کا کہنا تھا خداداد سراج ولد سراج احمد جو تعلیم کے غرض سے پنجاب کے شہر سرگودھا میں مقیم تھے، کو ریاستی اداروں نے جبری لاپتہ کردیا ہے، خداداد سراج کی جبری گمشدگی پنجاب میں جاری بلوچ طلباکو ہراساں کرنے اور جبری گمشدگیوں کا تسلسل ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ طلبا کیخلاف جو ریاستی کریک ڈائون پنجاب میں جاری ہے اسکا مقصد جو بلوچ بلوچستان سے دور تعلیم کی غرض سے آتے ہیں انہیں مجبور کیا جاسکے تاکہ وہ تعلیمی سرگرمیاں چھوڑ دیں، ابتک پنجاب کے مختلف تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم متعدد بلوچ طلبا کو جبری گمشدگی و نسلی ہراسگی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

مظاہرین نے اس موقع پر پنجاب میں بلوچ طلبا کو درپیش مسائل اور جبری گمشدگیوں کے حوالے سے پمفلٹ بھی تقسیم کیے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here