بھارت: جنسی ہراسانی کیخلاف احتجاج پر لڑکی کو کھولتے تیل کی کڑاہی میں ڈال دیا گیا

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بھارتی نشریاتی ادارے ’این ڈی ٹی وی‘ کے مطابق ریاست اترپردیش کے علاقے باغ پت میں ایک 18 سالہ دلت لڑکی کوجنسی ہراسانی کیخلاف احتجاج پر کھولتے ہوئے ہوئے تیل میں ڈال دیا گیا جس کی وجہ سے وہ بری طرح جھلس گئی اور اسے علاج کے لیے دہلی کے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

گزشتہ روز لڑکی کے بھائی کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا کہ دھرونا سلور نگر گاؤں میں ان کے خاندان کے افراد ایک تیل کی مل میں کام کرتے ہیں اور ان کی بہن بھی اسی مل میں کام کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میری بہن اس مل میں کام کررہی تھی کہ مل کے مالکان اور ملزمان پرامود اور اس کے ساتھیوں راجو اور سندیپ نے اسے ہراساں کرنا شروع کردیا اور جب اس نے احتجاج کیا تو انہوں نے ذات پات پر مبنی گالم گلوچ شروع کردی۔

لڑکی کے بھائی نے بتایا کہ اس کے بعد ملزمان نے مبینہ طور پر لڑکی کو اٹھا کر کھولتے ہوئے تیل کی کڑاہی میں ڈال دیا۔

لڑکی بری طرح سے جھلس گئی اور اسے علاج کے لیے دہلی کے ہسپتال منتقل کیا گیا۔

دہلی کے ہسپتال کے بستر سے اپنا بیان ریکارڈ کراتے ہوئے 18 سالہ متاثرہ لڑکی نے کہا کہ ملزمان نے اس سے بدتمیزی کی اور بدکلامی کرنے کے بعد اسے کھولتے ہوئے تیل کی کڑاہی میں ڈال دیا۔

لڑکی کا آدھے سے زیادہ جسم جھلس گیا اور اس کی ٹانگیں اور بازو بری طرح سے جھلس گئے ہیں۔

پولیس نے لڑکی کے بھائی کی شکایت پر قتل، لڑکی پر تشدد اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے تینوں ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔

Share This Article
Leave a Comment